نامور ادیب، ڈرامہ نگار اور براڈکاسٹر اشفاق احمد کا 95 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے

Aug 22, 2020 | 16:49

ویب ڈیسک

 نامور ادیب، ڈرامہ نگار اور براڈکاسٹر اشفاق احمد کا 95 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر الیکٹرانک اور ریڈیو چینلز کے ذریعہ ادب کے میدان میں ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اشفاق احمد 22 اگست 1925ء کو مہمند قبیلے کے پشتون خاندان میں، تقسیم ہند سے قبل پیدا ہوئے تھے۔ اشفاق احمد نے ابتدائی تعلیم مختار میں حاصل کی۔ اشفاق احمد کی اردو تخلیقات میں مختصر ٹیلی کہانی اور پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو کے ڈرامے شامل ہیں۔ ادب اور نشریات کے میدان میں ان کی خدمات کے لئے انہیں صدارتی پرائیڈ آف پرفارمنس اور ستارہ امتیاز کے ایوارڈز سے نوازا گیا۔ 1947ء میں تقسیم ہند کے بعد انہوں نے لاہور میں سکونت اختیار کی اور گورنمنٹ کالج لاہور سے اردو ادب میں ماسٹر آف آرٹس کی ڈگری حاصل کی۔ واضح رہے کہ بانو قدسیہ، ان کی اہلیہ اور اردو ادبی حلقوں کے کئی ساتھی گورنمنٹ کالج میں ان کے ہم جماعت تھے۔ لڑکپن میں انہوں نے کہانیاں لکھیں، جو پھول میگزین میں شائع ہوتی تھیں۔ یورپ سے پاکستان واپس آنے کے بعد انہوں نے اپنا ماہانہ ادبی رسالہ داستان گو نکالا اور اسکرپٹ رائٹر کی حیثیت سے ریڈیو پاکستان میں شمولیت اختیار کی۔ حکومت پاکستان نے مشہور شاعر صوفی غلام مصطفی تبسم کی جگہ انہیں اردو کے مشہور ہفتہ وار لیل و نہار کا ایڈیٹر تعینات کیا۔ درجنوں ڈرامے لکھنے کے علاوہ ، اشفاق احمد نے اپنا ریڈیو پروگرام، تلقین شاہ 1962ء میں شروع کیا جس کی وجہ سے وہ شہروں اور دیہات کے لوگوں میں انتہائی مقبول ہوئے۔ انہیں 1966ء میں مرکزی اردو بورڈ کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا جسے بعد میں اردو سائنس بورڈ کے نام سے منسوب کیا گیا۔ انھوں نے 29 سال تک اس عہدہ پر خدمات سرانجام دیں اور 1979ء تک بورڈ کے ساتھ منسلک رہے۔ ضیاء الحق کے دور حکومت میں انہوں نے وزارت تعلیم میں مشیر کی حیثیت سے بھی خدمات سر انجام دیں۔ اشفاق احمد نے 30 سے زیادہ کتابیں لکھیں، ان کے افسانے ، گدڑیا سے 1955ء میں انہیں شہرت حاصل ہوئی۔ 7 ستمبر 2004ء کو لاہور میں اشفاق احمد کا انتقال ہوگیا۔
 
 

مزیدخبریں