اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثمین اور بیلجیم کی وزیر خارجہ صوفی ولیمزکے ساتھ الگ الگ ٹیلیفونک رابطہ کیا، روسی وزیر خارجہ سے بات چیت میںدونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان، نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، پاکستان نے ہمیشہ افغان امن عمل کی حمایت کی۔ موجودہ حالات کے تناظر میں افغان شہریوں کی سیکیورٹی اور ان کے حقوق کے تحفظ کو اولین ترجیح دی جانی چاہیے، جامع سیاسی تصفیے کے ذریعے افغانستان میں دیرپا قیام امن کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے، دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان، افغانستان میں بدلتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں باہمی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ ہم پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن منصوبے پر جلد عملدرآمد کیلئے پر عزم ہیں، تنظیم او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثمین کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ میں افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ افغان رہنما اپنے باہمی اختلافات کے خاتمے اور جامع سیاسی تصفیے کیلئے جاری مذاکرات سے فائدہ اٹھائیں گے، کابل میں جاری مذاکرات کی کامیابی نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے کیلئے بہتری کا باعث ہو گی، ضرورت اس امر کی ہے کہ افغان شہریوں کی سیکیورٹی اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، وزیر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان کی بحالی اور تعمیرنو، کیلئے افغانوں کو معاشی معاونت کی فراہمی کیلئے اپنا کردار ادا کریں، مسلم امہ پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کیلئے افغانوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرے، کابل میں ایک ایسی وسیع البنیاد حکومت کے خواہاں ہیں ، وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل او آئی سی کو افغانستان کے اندر اور باہر کچھ امن مخالف قوتوں کی موجودگی کے خطرے سے بھی آگاہ کیا، وزیر خارجہ نے کابل میں واپسی کے منتظر مختلف ممالک کے سفارتی عملے، بین الاقوامی اداروں کے ورکرز اور میڈیا نمائندگان کے انخلاء کیلئے پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ معاونت سے بھی آگاہ کیا،انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ کابل میں جاری مذاکرات کی کامیابی سے افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام کی راہ ہموار ہو گی، سیکرٹری جنرل او آئی سی ڈاکٹر یوسف العثمین نے وزیر خارجہ کو آج 22 اگست کو جدہ میں افغانستان کے حوالے سے منعقد ہونیوالے او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کی بابت آگاہ کیا۔ بیلجیئم کی نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ مس صوفی ولیمز کا وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا، دونوں وزرائے خارجہ کے مابین افغانستان میں حالات کی تبدیلی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ بیلجیئم کی وزیر خارجہ مس صوفی ولیمز نے، کابل سے بیلجیئم کے سفارتی عملے کے انخلاء میں خصوصی معاونت کی فراہمی پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور پاکستان کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ ترک وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ پرامن افغانستان پاکستان اور خطے کے لئے انتہائی اہم ہے‘ جامع سیاسی تصفیہ آگے بڑھنے کا بہترین راستہ ہے۔ ادھر جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے بھی شاہ محمود کیساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ کے مابین افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے کہا پاکستان نے ہمیشہ افغان قضیے کے اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیے کی حمایت کی ہے۔دوسری طرف پاکستان اور چین نے افغان مسئلے پر قریبی تعاون اور رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اتفاق رائے افغان امور کے لیے چین کے خصوصی نمائندے یائی یونگ یائیاور خارجہ سیکرٹری سہیل محمود کے درمیان اسلام آباد میں ایک ملاقات میں ہوا۔ ملاقات کے دوران فریقین نے افغانستان کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔ سیکرٹری خارجہ نے پاکستان اور خطے کیلئے ایک پر امن اور مستحکم افغانستان کی اہمیت کے حوالے سے پاکستان کا مئوقف پیش کیا۔
افغان صورتحال:پاکستان کے عالمی رابطوں میں تیزی
Aug 22, 2021