پیرس (این این آئی)جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے یورینیم افزودہ کرنے کی سرگرمیوں میں اضافہ کے حوالے سے آئی اے ای اے کی تازہ رپورٹ پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس نئی پیش رفت سے جوہری معاہدے میں امریکا کی واپسی کا امکان خطرے میں پڑسکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جوہری سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے والے اقوام متحدہ کے ادارے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے)نے یورینیم افزودہ کرنے کی ایران کی صلاحیتوں کے حوالے سے تازہ ترین پیش رفت کے متعلق اایک رپورٹ شائع کی ۔ اس رپورٹ پر جرمنی، فرانس اور برطانیہ کی وزارت خارجہ نے سخت تشویش کا اظہار کیا ۔آئی اے ای اے نے ویانا میں جاری اپنی رپورٹ میں کہا کہ ایران نے یورینیم کی افزدگی کا سلسلہ جار ی رکھا ہوا ہے جسے جوہری بم کی تیاری میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔تینو ں یورپی ممالک جرمنی، فرانس اور برطانیہ کی وزارت خارجہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ایران کا یہ اقدام 'سنگین خلاف ورزی ہے اور سخت تشویش کا باعث ہے۔جرمنی، فرانس اور برطانیہ کی وزات خارجہ کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ یہ دونوں چیزیں جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی سمت اہم پیش رفت ہے جبکہ ایران کو قابل اعتماد سویلین ضرورت کے لیے اس طرح کے اقدامات کی ضرورت نہیں ہے۔یورپی ممالک نے جاری اپنے بیان میں کہاکہ ہماری تشویش میں اس لیے مزید اضافہ ہوگیا ہے کیونکہ ایران نے اپنے جوہری تنصیبات تک آئی اے ای اے کی رسائی محدود کردی ہے۔جرمن، فرانسیسی اور برطانوی وزرائے خارجہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاکہ ویانا مذاکرات دو ماہ کے لیے موخر کرنے کے لیے ایران کی درخواست کو تسلیم کرلینے کے باوجود اس کی سرگرمیاں پریشان کن ہیں۔ اس نے مذاکرات کو دوبارہ شرو ع کرنے کے لیے ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں کی ہے۔بیان میں مزید کہا گیاکہ بات چیت سے انکار کرنے کے ساتھ ساتھ ایران کی جوہری سرگرمیوں نے جوہری معاہدے کی بحالی کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
ایران کے متعلق جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ پر یورپی ملکوں کوسخت تشویش
Aug 22, 2021