لاہور(کامرس ڈیسک) کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف نے کہا ہے کہ بھارت کے بعد پاکستان نے بھی ہینڈلومز کی تیاری میں کامیابی حاصل کر لی ہے، پاکستان میں پہلی مرتبہ ہینڈ لومز سے کارپٹ بنایا جائے گا، حکومت اگر اس ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کیلئے سرپرستی کرے تودیہاتوںمیں روزگار کی فراہمی میں انقلاب لایا جا سکتا ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حال ہی میں متعارف کرائی گئی ہینڈ لومز پر قالین کی تیاری کے ساتھ ساتھ کرنڈی، کھدر اوردیگر مصنوعات بھی بنائی جا سکتی ہیں، یہاں پر کھدر کی بہت سی نامور چین ہیں اور حکومت کو چاہیے کہ لوگوں کو تربیت دے کر ان چین کے ساتھ منسلک کرے جس سے انہیں گھر کی دہلیز پر روزگار فراہم کیاجا سکتا ہے۔انہوںنے کہا کہ کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کا ڈیزائننگ کورس سب سے اچھا ہے اوراسے سراہا جاتا ہے، اب ہم ویونگ کی ٹریننگ بھی دینے کی کوشش کر رہے ہیں، ہماری ہاتھ سے بنے قالینوں کی انڈسٹری کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پر انحصار کرتی ہے۔انہوںنے کہا کہ ہم نے جو نئی چیز لانے کی کوشش کی ہے وہ ہینڈ لومز ہے کیونکہ اس پر بھارت نے بڑا کام کیا ہے اور پاکستان اس میں بہت پیچھے تھا، اب ہم نے بھی یہ بنا لی ہے اورپاکستان بھی ہینڈلومز پر چلا جائے گا،یہ پہلی ہینڈ لومز ہے جو کارپٹ بھی بنائے گی،اسے دنیا میں مانا جاتاہے اور اب ہم بھی نتائج حاصل کر سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں فیشن تبدیل ہو رہے ہیں، اس کے ساتھ پیداواری لاگت بھی بڑھ رہی ہے۔انہوںنے کہا کہ ہماری انڈسٹری کسی پر بوجھ نہیں حکومت سے صرف یہ مطالبہ ہے کہ ہمیں نئی ٹیکنالوجی کے حوالے سے سہولتیں دے اور رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں، یہاں ادارے رکاوٹیں کھڑتے ہیں کہ آپ کام نہیں کر سکتے ایسا نہیں ہونا چاہیے۔جو ٹیکنالوجی آتی ہے ہمیں اس کے حصول میں مسائل آتے ہیںاس میں سرپرستی کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی انڈسٹری صرف پاکستان نہیں بلکہ دنیا میں سکڑگئی ہے لیکن پاکستان پر اس کے اثرات زیادہ مرتب ہوئے ہیں۔