موغادیشو (این این آئی )صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو کے ایک ہوٹل پر مبینہ طور پر القاعدہ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہو گئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک انٹیلی جنس افسر نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے لوگوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے جنہیں چھڑوانے کے لیے 24 گھنٹے بعد بھی حکام کی جدوجہد جاری ہے۔رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں نے حیات ہوٹل میں 2 کار بموں کے ساتھ حملہ کیا اس کے بعد فائرنگ شروع کر دی، صومالیہ کے الشباب گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول کر لی۔اپنا پہلا نام بتاتے ہوئے ایک انٹیلی جنس افسر محمد نے بتایا کہ اب تک 12 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔محمد کا کہنا تھا کہ مسلح افراد نے ہوٹل کی دوسری منزل پر لوگوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے جن کی تعداد معلوم نہیں ہے، جس کی وجہ سے حکام بھاری ہتھیار استعمال نہیں کررہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے سیڑھیوں پر بم مار کر اسے بھی تباہ کر دیا تاکہ مخصوص منزلوں تک رسائی مشکل ہو جائے۔سرکاری نشریاتی ادارے نے بتایا کہ محاصرہ دوسرے دن میں داخل ہوا تو حکام نے عمارت کے 95 فیصد حصے کو محفوظ کر لیا تھا، تاہم سرکاری ٹی وی نے ہلاکتوں کی تازہ ترین تعداد نہیں بتائی۔ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ہوٹل کے اندر عسکریت پسندوں سے لڑنے والوں میں گاشان بھی شامل ہے، جس کا تعلق بغاوت کے خلاف مہارت رکھنے والی پیرا ملٹری فورس سے ہے۔
صومالیہ ہوٹل یرغمال