جو کرنا ہے کر لو مجھے فرق نہیں پڑے گا : عمران 

Aug 22, 2022


راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لیاقت باغ راولپنڈی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس ملک کے اوپر اس کا سارا کرپٹ ٹولہ‘ چور‘ ڈاکو ایوانوں میں بیٹھ جائے تو اس ملک کا کوئی مستقبل نہیں۔ میری ساری قوم تیار ہو جائے یہ آپ کے مستقبل کا مسئلہ ہے۔ مجھے آپ کی فکر ہے۔ جو ملک سے ہو رہا ہے آج میرے ملک میں مہم چل رہی ہے۔ مہم کا ایک ہی مقصد ہے میری قوم کو حقیقی طور پر آزادا نہ ہونے دو۔ نوجوانو! مستقبل آپ کا ہے۔ تحریک پاکستان میں قائداعظم کے ساتھ لیاقت علی خان کھڑے ہوئے تھے۔ میں کیوں چاہوں گا کہ افغانستان سے ہمارے تعلقات خراب ہوں۔ اگر روس سے سستا تیل ملتا ہے تو میں کیوں نہ لوں۔ جنگوں میں اپنے ملک کو تباہ کرتے رہے۔ جب تک ملک کو حقیقی آزادی نہ دلا دوں سڑکوں پر نکلتا رہوں گا۔ کیا میں ملک میں زمینوں پرقبضے کر رہا تھا‘ فیکٹریاں بنا رہا تھا؟۔ بڑا ڈاکو چوری کرے تو پاکستان کا نظام اس کو نہیں پکڑتا۔ عمران خان کو اس لئے نکالا گیا کہ وہ امریکہ کی نوکری نہیں کرتا۔ بھارت کی خارجہ پالیسی آزاد ہے۔ خارجہ پالیسی وہ ہوتی ہے جو عوام کیلئے بہتر ہو۔ ہمارے میں بجلی کا یونٹ 18 روپے تھا آج 36 روپے کا ہے۔ ہماری انڈسٹری کو نقصان ہو رہا ہے‘ بیروزگاری بڑھ رہی ہے۔ میں نہیں چاہتا امریکہ اوپر سے کوئی کارروائی کرے۔ امریکی جنگ میں قبائلیوں کے ساتھ ظلم ہوا۔ ان ممالک کو عمران خان نہیں‘ چیری بلاسم چاہئے تھا۔ قوم کھڑی نہیں ہو گی تو ایسے لوگوںکی غلامی کرنا پڑے گی۔ ملک کو دلدل سے نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ شفاف انتخابات کرائے جائیں۔ نواز شریف کو اس لئے نکالا کیونکہ اس نے چوری کی تھی۔ دولت میں اضافہ نہیں ہو رہا۔ قرضے بڑھتے جا رہے ہیں۔ پچیس مئی کو دھرنا ختم نہ کرتا تو رات کو خون خرابہ ہوتا۔ ملک میں انتشار ہوتا۔ مجھ پر 16 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔ شہباز گل کو اغواء کر کے تشدد کیا گیا۔ وکلاء نے بتایا کہ انہوں نے شہباز گل کا کیا حشر کیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے مریم اور حمزہ کی پوری خدمت کی۔ ان کی گیم ہے شہباز گل کو مثال بنایا جائے۔ شہباز گل کو تشدد کا نشانہ بنا کر اس کی تصویریں بنائی گئیں۔ اب پیمرا آ گیا کہ عمران خان کی تقریر لائیو نہیں ہو گی۔ جرم یہ ہے کہ عمران خان کبھی ان کو تسلیم نہیں کرے گا۔ انہوں نے تحریک انصاف کو دبانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہمیں دھمکی دی گئی اگر قانون توڑا تو ایکشن ہو گا۔ شہباز گل کو برہنہ کر کے تشد کیا گیا، کوئی معاشرہ برہنہ کر کے تشدد کی اجازت نہیں دیتا۔ یہ خوفزدہ ہیں اگر جنرل الیکشن کرائے تو پی ٹی آئی جیت جائے گی۔ انہوں نے تحریک انصاف کو توڑنے کا پلان بنایا۔ مجھے نااہل کیا گیا تو عوام کا نقصان ہو گا۔ چوروں کو مسلط کرنے سے ملک کا نقصان ہوا۔ پنجاب حکومت کو سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کا کہوں گا۔ خیبر پی کے سے کہوں گا کہ بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی مدد کرے۔ جو بھی کرنا ہے کر لو مجھے جیل سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

مزیدخبریں