معراج کے دروازے تک!

Aug 22, 2022

اردو میں سفرنامے کی روایت تقریباً دو صدیوں کو محیط ہے۔ اس روایت کا ایک قابلِ ذکر حصہ مذہبی مقامات کے سفرناموں سے متعلق ہے۔ بہت سے لوگوں نے حج ِ بیت اللہ کی سعادت حاصل ہونے پر اپنے سفر وغیرہ کے تجربات کو ضبط ِ تحریر میں لا کر دوسروں کو بھی چشم ِ تصور سے وہ مناظر دکھائے جو انھوں نے خود جاگتی آنکھوں سے دیکھے تھے۔ مسلمانوں کے ہاں مسجد الحرام اور مسجد ِ نبویؐ کے علاوہ دنیا میں جو مقدس ترین مقام موجود ہے وہ مسجد ِ اقصیٰ ہے جسے قبلۂ اول بھی کہا جاتا ہے۔ گزشتہ پون صدی سے قبلۂ اول کے صہیونیوں کے ناجائز قبضے میں ہونے کی وجہ سے بالعموم کسی بھی خطے کے مسلمان اور بالخصوص پاکستانی اس تاریخی اہمیت کی حامل مسجد اور اس کے قرب و جوار میں واقع دیگر مقاماتِ مقدسہ کی زیارت کے لیے نہیں جاسکتے۔ امریکا اور یورپی ممالک میں بسنے والے مسلمانوں کو البتہ یہ سہولت حاصل ہے کہ وہ اپنے امریکی یا یورپی پاسپورٹ پر فلسطین کا سفر کرسکتے ہیں لیکن انھیں بھی وہاں پہنچنے کے لیے صہیونیوں کی طرف سے کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ معروف صحافی اظہر سہیل مرحوم کے صاحبزادے راحیل اظہر کو بھی امریکی پاسپورٹ پر دو بار فلسطین کا سفر کرتے ہوئے ایسی ہی مشکلات پیش آئیں لیکن قبلۂ اول سے ان کی محبت و عقیدت ان صعوبتوں پر غالب رہی۔ راحیل اظہر نے اپنے ان دونوں اسفار کی تفاصیل کو ایک نہایت دلچسپ اور خواندنی کتاب کی شکل میں محفوظ کردیا ہے۔
’معراج کے دروازے تک!‘ اردو میں لکھا جانے والا فلسطین کا پہلا سفرنامہ تو نہیں لیکن اس میں کئی ایسی خوبیاں ہیں جو اسے دوسرے سفرناموں سے نمایاں اور ممتاز بناتی ہیں۔ راحیل اظہر کا اسلوبِ نگارش اردو نثر کی اس درخشندہ روایت کا تسلسل ہے جس نے اردو زبان اور ادب دونوں کے فروغ اور ارتقاء میں اہم کردار ادا کیا۔ جا بجا اردو اور فارسی کے اشعار، آیات و احادیث اور تاریخی واقعات کے حوالے اس کتاب کی دلکشی کو مزید نکھارتے اور قاری کے ذوق کی تسکین کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو راحیل اظہر کا یہ سفرنامۂ ارضِ فلسطین و اسرائیل اپنی نوعیت کی ایک منفرد تصنیف ہے۔ اس میں اختیار کیا جانے والا اندازِ بیان قاری پر ایک ایسا سحر طاری کردیتا ہے کہ وہ خود کو مصنف کے ساتھ فلسطین کے گلی کوچوں میں گھومتا پھرتا محسوس کرتا ہے۔ مصنف نے فلسطین پر صہیونیوں کے قبضے کی تاریخ اور حالیہ واقعات کو یوں پیش کیا ہے کہ قاری اس تنازع کے جملہ پہلوؤں سے واقف ہو جاتا ہے۔ کتاب کے آخر میں دیدہ زیب تصاویر اور نقشوں کی مدد سے قاری کو نہ صرف مسجد ِ اقصیٰ اور اس کے اردگرد واقع اہم مقامات دکھائے گئے ہیں بلکہ اس علاقے کے جغرافیے کو سمجھنے میں مدد بھی دی گئی ہے۔ راحیل اظہر نے اس تصنیف کی شکل میں جو کارنامہ انجام دیا ہے اس کے لیے وہ واقعی مبارکباد کے مستحق ہیں۔ 212 صفحات کی اس کتاب کی قیمت 900 روپے ہے۔ کتاب ملنے کا پتا سنگ میل پبلی کیشنز، 25 لوئر مال روڈ، لاہور اور فون نمبر 042-37220100 ہے۔ (تبصرہ: عاطف خالد بٹ)

مزیدخبریں