کامونکی:تحصیل   ہسپتال میںمریض خوار،لمبی لائنیں،عملہ بدتمیزی کرنے لگا


کامونکی(نمائندہ خصوصی)تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال مسائلستان بن گیا شدید گرمی و حبس میں او پی ڈی میں مریض چیک کروانا وبال جان بن چکا ہے،شہریوں کا وزیر اعلیٰ پنجاب سے ہسپتال کے احوال درست کرنے کا مطالبہ۔تفصیل کے مطابق تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کامونکی کا ہر وارڈ اپنی الگ ہی داستان پیش کر رہا ہے ہسپتال مسائلستان میں تبدیل ہو چکا ہے ،ہسپتال کا او پی ڈی وارڈ ہو یا ایمرجنسی وارڈ مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں،او پی ڈی وارڈ میں مریض کو چیک کروانے کے لیے ایک لمبے پروسیجر سے گزرنا پڑتا ہے۔ شدید گرمی میں سب سے پہلے اسے ایک لمبی لائن سے گزر کر پرچی لینا پڑتی ہے پھر اسی طرح جس ڈاکٹر کو چیک کروانا ہے ایک اور لمبی لائن کے بعد کمپیوٹر سے اس ڈاکٹر کا کمرہ نمبر لکھوایا جاتا ہے جسکے بعد کمرے کے باہر کھڑے وارڈ بوائے کی بدتمیزی کا سامنابھی کرنا پڑتا ہے۔سپیشلسٹ ڈاکٹرز صرف چند ایک مریضوں کو ہی چیک کرتے ہیں کیونکہ زیادہ تر وقت وہ اپنے موبائل پر کبھی ٹی بریک تو کبھی واٹر بریک کے بہانے ان کو ذہنی کوفت میں مبتلا کر دیا جاتا ہے یوں مریض ذلیل و خوار ہو کر اپنا چیک اپ کرواتا ہے جبکہ ایمرجنسی وارڈ میں بیٹھے ڈاکٹرز زیادہ تر مریضوں کو چیک کئے بغیر ہی ادویات لکھ دیتے ہیں یا پھر ریفر کردیا جاتا ہے اس کے علاوہ ہسپتال میں آنے والے زیادہ تر مریض کو ادویات ہی نہیں ملتی۔شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی،سیکرٹری ہیلتھ،سی او ہیلتھ سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹرز کی سرکاری ڈیوٹی کے اوقات میں پرائیویٹ ڈیوٹی پر پابندی لگائی جائے۔

ای پیپر دی نیشن