شدید بارش : لاڑکانہ میں 3 بہن بھائی ، ٹنڈو اللہ یار ، 4بچوں سمیت 7جاں بحق 

کراچی‘ کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) سندھ اور بلوچستان میں شدید بارش سے صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ لاڑکانہ میں چھتیں گرنے سے مزید 3 بچے‘ ٹنڈو الہ یار میں 4 بچوں سمیت 7 افراد ہلاک ہو گئے۔ بلوچستان سے مزید 18 اموات کی اطلاعات ہیں۔ تفصیل کے مطابق لاڑکانہ‘ ٹنڈو الہ یار‘ سکھر‘ خیرپور سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بارشوں اور سیلاب سے مزید تباہی ہوئی ہے۔ لاڑکانہ میں گذشتہ تین دن کے دوران 200 سے زائد کچے مکانات گر گئے جبکہ 11 افراد جاں بحق ہوئے۔ ٹنڈو الہ یار میں بارشوں کے بعد مختلف واقعات میں 4 بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 18 سو سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا۔ حیدر آباد میں چار روز گزر جانے کے بعد بھی کئی نشیبی علاقے‘ گلیاں پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ دوسری جانب سیہون، دادو اور نواب شاہ میں برسات متاثرین نے بارشوں کے پانی کا نکاس نہ ہونے پر سڑکیں بلاک کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کئے۔ این ڈی ایم اے نے بلوچستان میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر صوبائی ہنگامی محکموں کو الرٹ کر دیا۔ بلوچستان کے دریائوں اور نالوں میں سیلاب اور شدید بارش کی پیشگوئی ہے۔ بلوچستان میں شدید بارشوں سے مزید 18  افراد جاں بحق ہوئے، صوبے بھر میں 26  ہزار سے زائد مکانات منہدم، بلوچستان میں شدید بارشوں سے 18 پل ٹوٹ گئے۔ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے تمام متعلقہ صوبائی اور وفاقی وزارتوں اور ہنگامی محکموں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مشرقی بلوچستان کے دریا اور نالوں میں متوقع درمیانے درجے کے سیلاب سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کو یقینی بنائیں۔ بلوچستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران طوفانی بارشوں کے باعث جعفرآباد، گندھکا اور اوستہ محمد میں 18 افراد جاں بحق ہوگئے۔ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق بارکھان میں 3 افراد جاں بحق اور 1  زخمی جبکہ نصیر آباد میں پھنسے ہوئے 350 خاندانوں کو ریسکیو کیا گیا۔
بارش تباہی

ای پیپر دی نیشن