موسمیاتی ہنگامی صورتحال،انسانی بحران پر توجہ مرکوز کر ناناگزیر:پی ایچ ایف

اسلام آباد(خبر نگار)پاکستان میں کام کر نے والی رفاحی اداروںکی تنظیم پاکستان ہیومینٹیرین فورم (پی ایچ ایف)نے کہا ہے کہ پاکستان میں موسمیاتی ہنگامی صورتحال اور انسانی بحران پر توجہ مرکوز کرنے کی اشد ضرورت ہے ،بارشوں کی وجہ سے ہلاکتوں کی شرح میں اضافہ، معاشی نقصانات، اور بنیادی ڈھانچے اور ذریعہ معاش کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے کمزور آبادیاںسب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں، انسانی ہمدردی کاعالمی دن کے موقع پر اپنے بیان میں پاکستان ہیومینٹیرین فورم نے کہا کہ ہر سال بحرانوں سے متاثرہ لوگوں کی بقا، فلاح و بہبود اور وقار کے لیے اور امدادی کارکنوں کی حفاظت اور حفاظت کے لیے منایا جاتا ہے۔ اس سال انسانی ہمدردی کا عالمی دن ایک اہم وقت پر منایا جا رہا ہے، خاص طور پر ان ممالک میں جو موسمیاتی تبدیلی کے واضح اثرات سے دوچار ہیں۔ جنوبی ایشیا کے کئی ممالک میں مون سون کی ایمرجنسی اور کووِڈ 19کے بعد کی صورتحال بہت مشکل ہے۔ پاکستان ان ممالک کی فہرست میں سرفہرست ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے بہت زیادہ خطرے سے دوچار ہیں۔پاکستان ہیومینٹیرین فورم اپنی ممبر تنظیموں کے ساتھ ملک میں کسی بھی قسم کے انسانی بحران میں مدد فراہم کرنے کے لیے ہمہ وقت پیش پیش ہے۔ فورم نے اپنی رکن تنظیموں کے ساتھ COVID-19کے دوران پاکستان میں 11.1ملین لوگوں تک رسائی کے ذریعے اہم کردار ادا کیا جس میں خوراک کی حفاظت، پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت اور صحت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں 9.7بلین کی مجموعی سرمایہ کاری شامل ہے۔ اس سال، حالیہ برسوں کے برعکس، تباہ کن مون سون سیلابوں نے ایک واضح یاد دہانی کرائی کہ پاکستان موسمیاتی ایمرجنسی کے نتائج بھگت رہا ہے۔بارشوں کی وجہ سے ہلاکتوں کی شرح میں اضافہ، معاشی نقصانات، اور بنیادی ڈھانچے اور ذریعہ معاش کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے کمزور آبادیوں پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے، فوری طور پر ابھی تک مربوط انسانی امداد اور ردعمل کی ضرورت ہے۔ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں 10لاکھ سے زائد افراد شدید بارشوں اور سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر سندھ میں4لاکھ36ہزار ، بلوچستان میں تین لاکھ60ہزار اور پنجاب ۱یک لاکھ19ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔  
پی ایچ ایف
   

ای پیپر دی نیشن