کراچی(کامرس رپورٹر) نئے کاروباری ہفتہ کے پہلے روز پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں شدید کاروباری مندی دیکھی گئی۔پیر کے روز ترمیمی بلوںپر دستخط کے حوالے سے نئے تنازعہ،سابق وزیر اعظم اور سابق وزیر خارجہ پر مقدمہ کے اندراج اور روپے کے مقابلے ایک بار پھر ڈالر کی قدر میںاضافہ کے باعث شیئرز مارکیٹ شدید دبائو کا شکار رہی اور کے ایس ای100انڈیکس کی ایک ساتھ 8نفسیاتی حدیں گر گئیں اور انڈیکس 48000پوائنٹس کی حد سے نیچے گر کر47400کی سطح پر آگیا۔کاروبار میںشدید مندی کے باعث مارکیٹ سرمایہ میں114ارب روپے سے زائد کی کمی واقع ہوئی جبکہ حصص کی کاروباری مالیت اور حجم میںبھی گراوٹ دیکھی گئی۔ماہرین اسٹاک سلمان نقوی نے اسٹاک ایکسچینج میں کمی کو سیاسی بے یقینی اور ملک بھر میں امن و امان کی خراب ہوتی صورتحال کے ساتھ جوڑا ہے۔ گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس770پوائنٹس کمی کے بعد 48218 پوائنٹس سے گر کر47447پوائنٹس پر بند ہوا،کے ایس ای30انڈیکس 302پوائنٹس کمی سے17130پوائنٹس سے گھٹ کر 16827پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 459پوائنٹس کمی سے 31958پوائنٹس سے گھٹ کر31499پوائنٹس پر بند ہوا،مارکیٹ میں مندی کے باعث مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 1کھر14ارب38کروڑ5لاکھ83ہزار458 روپے گھٹ کر 70کھرب73ارب 95کروڑ 36لاکھ72ہزار86روپے رہ گیا۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ روز7ارب روپے مالیت کے21کروڑ سے زائد حصص کا کاروبار ہواجبکہ جمعہ کے روز10ارب روپے مالیت کے25کروڑ سے زائد حصص کا کاروبار ہوا تھا، گذشتہ روز مارکیٹ میں مجموعی طور پر 323کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے50کمپنیوں کے حصص کی قیمتو ں میں اضافہ ،253میں کمی اور20کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔