ٹوکیو(شِنہوا)جاپان کے وزیر اعظم فومیوکیشیدا نے کہا ہے کہ ان کی حکومت منگل کو ایک وزارتی اجلاس بلائے گی جس میں ماہی گیری کی صنعت اور مقامی باشندوں کے مسلسل اعتراضات کے باوجود تباہ شدہ فوکوشیما جوہری بجلی گھرسے جوہری آلودہ پانی سمندر میں چھوڑنے کے وقت کا فیصلہ کیا جائے گا۔فومیوکیشیدا کا یہ اعلان پیر کے روز جاپان کی قومی ماہی گیری فیڈریشن کے سربراہ سے بات چیت کے بعد سامنے آیا جس میں امید تھی کہ دونوں فریق جوہری آلودہ پانی کو بحر الکاہل میں خارج کرنے کے حکومتی منصوبے کے بارے میں اتفاق رائے طے کر لیں گے تاہم ماہی گیری گروپ نے اس منصوبے کی مخالفت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے فوکوشیما اور قریبی علاقوں سیسمندری غذا کی ساکھ ختم ہو جائے گی۔فومیو کیشیدا نے صحافیوں کو بتایا کہ فوکوشیما پلانٹ سے جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنا ایک مسئلہ ہے جسے قطعی طور پر ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔