ستلج میں اونچا سیلاب، بند ٹوٹ گئے، متعدد دیہات زیر آب، فصلیں تباہ، بری تباہی کا خدشہ

لاہور، قصور (خبر نگار‘ نمائندہ نوائے وقت‘ این این آئی) دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث متعدد دیہات زیر آب آگئے ہیں اور سینکڑوں ایکڑ پر تیار فصلیں بھی تباہ ہو گئی ہیں۔ دریائے ستلج میں سیلابی ریلے کی آمد سے متعدد بند ٹوٹ گئے، کئی دیہات کا آپس میں زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ بابا فرید پل، موضع ببلانہ، فیروز پور چشتیاں، پیر غنی کے علاقے متاثر ہوئے ہیں۔ شاہو بلوچ، باقرکی، ماڑی انب، کوٹ بخشا، بھینی نور جہانیاں اور دیگر علاقے سیلاب کی زد میں آ گئے ہیں۔ سینکڑوں ایکڑ اراضی ایک بار پھر سے زیرآب آ گئی جس سے کسان پریشانی کا شکار ہیں۔ ادھر عارف والا میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر مختلف علاقوں میں سرکاری سکولز بند کر دئیے گئے ہیں۔ 6 سرکاری سکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں تا حکم ثانی معطل رہیں گی۔ بند ہونے والے سکولز میں فلڈ ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ بند ہونے والے سکولز میں ٹبی لال بیگ، نورا رتھ، جلال جموں، ماڈھو فیروزکا اور سالم رتھ شامل ہیں۔ قصور کے سیلاب زدگان کیلئے پاک فوج کی زبردست امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ہزاروں متاثرہ خاندانوں میں لگ بھگ 16 ٹن مفت راشن بھی تقسیم کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر محمد ذیشان حنیف نے کہا ہے کہ دریائے ستلج میں جتنی تباہ کاریاں 1988 اور 1995 میں ہوئی ہیں اس دفعہ خدشہ ہے کہ دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال دیکھتے ہوئے شاید صورتحال زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے۔ کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کی ہدایات کے مطابق دریائے ستلج کے نشیبی علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن مزید تیز کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ روز تلوار پوسٹ پر پانی کا بہائو 2لاکھ 22ہزار 955کیوسک تھا۔ دریائے ستلج میں تلوار پوسٹ پر چوبیس گھنٹوں کے بعد اس وقت پانی کا بہائو 1لاکھ 57 ہزار کیوسک ہے۔ آج مزید 4 سو لوگوں کو ریسکیو کیا گیا۔ 179 کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ ایم سی ایل، ایل ڈی اے، واسا کے تمام ریسورسز قصور انتظامیہ کی صوابدید پر دے دئیے گئے ہیں۔ 11 میڈیکل کیمپس سے 7121 افراد کو طبی امداد و ادویات دی گئی ہیں۔ تلوار پوسٹ پر موبائل ہسپتال میں 1060لوگوں کا علاج معالجہ کیا گیا ہے۔ ادھر چیئرمین این ڈی ایم اے کی زیرصدارت این ای او سی کا اجلاس ہوا۔ مون سون اور دریائے ستلج کی موجودہ صورتحال پر غور کیا گیا۔ محکمہ موسمیات کی 23 سے 25 اگست تک شمال مشرقی حصوں میں بارشوں کی پیش گوئی ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سلیمانکی ہیڈ ورکس پر آج سیلاب اپنی انتہائی بلند سطح پر پہنچ جائے گا۔ 23 اور 25 اگست تک دریائے جہلم کے بہاؤ میں اضافہ ہو گا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ دریائے جہلم میں بہاؤ بڑھنے سے منگلا ڈیم کی سطح متاثر ہو گی۔ تمام دریاؤں کے بہاؤ کے راستوں میں موجود تجاوزات کو ختم کیا جائے گا۔دریائے ستلج سے متاثرہ علاقوں کے سکولوں میں 28 اگست تک چھٹیوں میں توسیع کر دی گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن