ملک کو تقسیم نہیں یکجہتی کی ضرورت، سیاستدان مل کر کام کریں: وزیراعظم

Aug 22, 2024

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی کی کنجی نوجوان نسل کے ہاتھ میں ہے، نوجوانوں کو ترقی کیلئے تمام وسائل مہیا کریں گے، جدید علوم اور ٹیکنالوجی سے ہی نوجوان ترقی اور خوشحالی کی منزل سے ہمکنار ہوں گے۔ بجلی، محصولات اور برآمدات سمیت دیگر چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں، پاکستان مسلم دنیا کی پہلی جوہری قوت ہے، آج کوئی دشمن پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، وقت کا تقاضا ہے کہ ملکی ترقی کیلئے سب اپنا کردار ادا کریں، ہم نے ہر صورت دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے، آئین پاکستان قومی وحدت کی علامت ہے۔ بدھ کو قومی یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے  کنونشن کے شرکاء کا خیرمقدم  کیا اور کہا کہ چند دن قبل یوم آزادی انتہائی جوش و خروش سے منایا گیا اور ان خوشیوں میں 40 سال بعد پاکستان نے اولپکس میں گولڈ میڈل حاصل کرکے ان خوشیوں کو دوبالا کیا۔ ارشد ندیم نے ہمت نہیں ہاری، انہوں نے مشکل حالات کا مقابلہ کیا، جستجو اور لگن کے ساتھ ارشد ندیم نے دن رات محنت کی اور پاکستان کو گولڈ میڈل جتوا کر یہ ثابت کیا کہ حالات کتنے مشکل اور چیلنجز درپیش ہوں اگر قومیں یہ فیصلہ کر لیں ہم نے مشکلات کا مقابلہ کرنا ہے اور ہم نے ہار نہیں ماننی تو یقین مانیں جس طرح قائداعظم کی ولولہ انگیز قیادت میں پاکستان بڑی قربانیوں کے بعد معرض وجود میں آیا، نہ صرف ماضی کی کوتاہیاں دور ہو جائیں گی بلکہ پاکستان اقوام عالم میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرلے  گا۔ نوجوانوں نے کل کے پاکستان کو تابناک بنانا ہے، حکومت وقت کا یہ فرض ہے کہ وہ  نوجوانوں کو جدید علوم سے آراستہ کرے، انہیں جدید ٹیکنالوجی تھمائے تاکہ پاکستان کے اندر ترقی اور خوشحالی کا انقلاب آ سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی سکالرشپس کے حصول میں گذشتہ تین سالوں میں پاکستان ٹاپ پر رہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری نوجوان نسل کو اگر مواقع مہیا کئے جائیں تو پاکستان کی طرف کوئی معاشی اور دفاعی لحاظ سے میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکے گا۔ 1973ء کے آئین نے پاکستان کو معاشرتی اور سیاسی لحاظ سے جوڑا ہوا ہے، یہ آئین سیاسی زعماء  نے متفقہ طور پر بنایا جو قومی وحدت کا ایک نشان ہے، اسی طرح پاکستان تمام تر مشکلات کے باوجود ایک جوہری طاقت بنا، دنیا کی پابندیوں کے باوجود اٹل فیصلے اور عزم سے پاکستان اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی قوت ہے، قیامت تک دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے 70 ہزار جانیں نچھاور کی گئیں، زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے فرد نے اس میں اپنا حصہ ڈالا، افواج پاکستان، پولیس سمیت چاروں صوبوں کے لوگوں نے قربانیاں دیں، تب جا کر اس ناسور کو دفن کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے گذشتہ چند سالوں کی غلطیوں کی وجہ سے دہشت گردی نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، دہشت گردی سے پاکستان کی معیشت کو ڈیڑھ سو ارب ڈالر کا نقصان پہنچا جبکہ اس کے مقابلہ میں ہمیں 20 ارب ڈالر فراہم کئے گئے۔ پی آئی اے کے ماہرین نے کئی برادر ممالک کی ایئر لائنز بنا کر دیں لیکن بدقسمتی سے ہمیں آج اس ادارے کی نجکاری کرنی پڑ رہی ہے، پاکستان کے پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے کی کاپی کی گئی اور جنوبی کوریا پاکستان کے راستے پر چلا اور آج بدقسمتی سے جنوبی کوریا اور پاکستان کی ترقی کا موازنہ کریں تو وہ ہم سے آگے نکل چکا ہے، ہمیں بلاتاخیر یہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہے گا یا ہم نے آگے بڑھنا ہے، پاکستان میں موجود کروڑوں نوجوانوں نے پاکستان کی تقدیر بدلنی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے نوجوانوں کو تمام وسائل مہیا کرنے ہیں تاکہ معیشت بہتر ہو سکے، بطور وزیراعلیٰ نوجوان نسل کو لاکھوں لیپ ٹاپس میرٹ پر مہیا کئے، پنجاب ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ سے 22 ارب روپے کے وظائف طالب علموں کو دیئے، یہ ہونہار نوجوان آج اپنے شعبوں میں نمایاں خدمات سرانجام دے رہے ہیں، پنجاب انڈومنٹ فنڈ اب پاکستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ بن چکا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نوجوان نسل کی تعمیر کریں گے، سمال میڈیم انٹرپرائزز میں نوجوانوں کو آگے لائیں گے، سٹیٹ بینک سے اس حوالہ سے بات چیت ہوئی ہے، وہ نوجوانوں کو 40 فیصد قرض فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی پاکستان میں پاکستان مخالف تحریک چلانے والے اور نظریہ پاکستان کو دفن کرنے کی بات کرنے والے کے مجسمے تک توڑ دیئے گئے، اس سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مشکلات کا سامنا کریں گے اور ان کا حل نکالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی عام آدمی کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے، ہم نے ترقیاتی بجٹ سے 50 ارب روپے نکال کر 86 فیصد گھریلو صارفین کو ریلیف دیا، پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے 45 ارب روپے کی سبسڈی کا اعلان کیا ہے، اس سے گھریلو صارفین کو بڑا ریلیف ملے گا، اس پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے بلکہ دیگر صوبے بھی اس میں حصہ ڈالیں، آج پاکستان کو تقسیم نہیں بلکہ اتفاق اور اتحاد کی ضرورت ہے، ہم اگر نیک نیتی سے پاکستان کی حالت بدلنے کا عزم کر لیں تو پاکستان اقوام عالم میں عزت اور وقار کے ساتھ سر اٹھا کر چل سکتا ہے، آج کے معروضی حالات کا تقاضا ہے کہ سیاستدان مل کر اس ملک کی خدمت کریں اور آئینی اداروں کے ساتھ ان کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے مل کر کام کریں گے تو تاریخ ہمیشہ ہمیں یاد رکھے گی وگرنہ آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی، ہم مسلح افواج پاکستان کے سپہ سالار کے ساتھ مل کر یکجان دو قالب ہو کر پاکستان کی ترقی کیلئے کام کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ سمگلنگ کے ناسور کے ملک سے مکمل خاتمے کیلئے تمام ادارے اپنی کوششیں تیز کریں، سمگلنگ میں ملوث افراد کو پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچانے نہیں دیں گے۔ بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی زیرصدارت سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے جائزہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء  جام کمال خان، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، سید محسن رضا نقوی، رانا تنویر حسین، ڈاکٹر مصدق ملک، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم  نے سمگلنگ کے خلاف اقدامات کو مزید مؤثر اور تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سمگلنگ میں ملوث افراد کو قطعی طور پر پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچانے نہیں دیں گے، سمگلنگ کی روک تھام کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنایا جائے، سمگلنگ میں ملوث عناصر اور ان کے سہولت کاروں کے  ساتھ ساتھ ٹرانسپورٹرز کی سمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کو ضبط کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ وزیراعظم نے کہاکہ خوش آئند امر ہے کہ متعلقہ اداروں کی کارروائیوں کے نتیجے میں سمگلنگ میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ایف بی آر، وزارت داخلہ اور دیگر ادارے آپس میں  تعاون مزید بہتر کریں۔ انہوں نے کہا کہ  سرحدی علاقوں میں لوگوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کیلئے ایک جامع حکمت عملی بنا کر پیش کی جائے، سمگلنگ کے ناسور کے ملک سے مکمل خاتمے کیلئے تمام ادارے اپنی کوششیں تیز کریں۔  اجلاس کو سمگلنگ کی روک تھام اور ان کے اب تک کے نتائج پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

مزیدخبریں