اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں نو مئی کے واقعات میں نامزد دو ملزموں کی ضمانت قبل از وقت گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ 9مئی کو فیصل آباد میں پر تشدد احتجاج کے معاملے پر رکن صوبائی اسمبلی لطیف نذر کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کیا آپکو التوا چاہیے۔ معاون وکیل نے کہا کہ جی ہمیں التوا چاہیے، جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کیا آپکے موکل کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔ معاون وکیل نے کہا کہ جی عدالت نے ملزم کے مرکزی وکیل کی عدم حاضری سے سبب سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے 24 جنوری کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں ضمانت قبل از وقت گرفتاری کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ لاہور کے 9 مئی کے واقعات میں نامزد ملزم حماد نذیر کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کیا ملزم موقع پر موجود تھا؟۔ ملزم کے وکیل نے کہا ملزم دکاندار ہے موقع پر موجود نہیں تھا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کیا ملزم کی موجودگی کی کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج ہے؟۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ملزم کی موجودگی کے کیا شواہد پیش کیے گئے ہیں؟۔ وکیل صفائی نے کہا کہ کوئی سی سی ٹی وی پیش نہیں کی گئی نہ شواہد موجود ہیں۔ عدالت نے پنجاب حکومت کو نوٹس کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی۔