پروبیشن قوانین میں ترمیم کا فیصلہ‘ پنجاب کابینہ نے منظوری دے دی 

لاہور (نیور رپورٹر) محکمہ داخلہ پنجاب نے پروبیشنرز کیلئے کمیونٹی سروس ماڈل متعارف کروا دیا جس کے تحت پنجاب بھر میں موجود 37000 سے زائد پروبیشنرز سے کمیونٹی سروس کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق پنجاب کابینہ نے Probation of Offenders Ordinance 1960 میں ترامیم کی منظوری دے دی جن کے تحت عدالتی حکم میں ہر پروبیشنر کیلئے مخصوص کمیونٹی سروس اور اس کی مدت درج ہو گی۔ ترجمان نے بتایا کہ پروبیشنرز کو متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے حوالے کیا جائے گا اور ڈپٹی کمشنرز عدالتی حکم کے مطابق پروبیشنرز سے کمیونٹی سروس کروائیں گے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق جیل میں رکھے گئے ایک قیدی پر حکومت کا سالانہ خرچ 3 لاکھ روپے ہے جبکہ ایک پروبیشنر پر سرکار کے صرف 5 ہزار سالانہ خرچ ہوتے ہیں۔ یاد رہے کہ پنجاب میں ہر سال 40 سے 50 ہزار پروبیشنرز کے آرڈرز کیے جاتے ہیں جو 1 سے 3 سال کے عرصے کیلئے پروبیشن پر ہوتے ہیں۔ اس عرصہ کے دوران اپنی اصلاح نہ کرنے یا کسی نئے جرم میں ملوث ہونے پر پروبیشنر کی سزا بحال کر کے جیل بھجوا دیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن