کارساز حادثہ، ملزمہ ذہنی طور پر صحتیاب قرار، جیل بھیج دیا گیا  

کراچی (سٹاف رپورٹر) سٹی کورٹ کراچی نے کار ساز ٹریفک حادثے کے کیس میں ملزمہ نتاشا کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جبکہ 4شہری شدید زخمی ہوئے تھے۔ عینی شاہدین نے بتایا تھا کہ لینڈ کروزر چلانے والی خاتون اپنے حواس میں نہیں تھی۔ ملزمہ کو جسمانی ریمانڈ کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ حادثے میں زخمی ہونے والا شین الیگزینڈر لاٹھی کے سہارے عدالت میں پیش ہوا۔ پولیس نے ملزمہ کے 14دن کے ریمانڈ کی استدعا کی۔ جس کے بعد عدالت نے ملزمہ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ قبل ازیں کارساز روڈ حادثے کی ملزمہ کو جناح ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔ جناح ہسپتال کے شعبہ نفسیات کے سربراہ ڈاکٹر چنی لال نے کہا ہے کہ 19اگست کو ملزمہ کو جناح ہسپتال لایا گیا تو حالت ٹھیک نہیں تھی۔ ڈاکٹر چنی لال کا کہنا ہے کہ ملزمہ کے اہلخانہ نے بتایا وہ ذہنی مریضہ ہے مگر اہلخانہ مریضہ کے حوالے سے کوئی ریکارڈ پیش نہ کر سکے۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمہ کی دماغی حالت بالکل ٹھیک ہے، انہوں نے ہسپتال میں اپنے آپ کو نقصان پہنچانے کی کوشش بھی نہیں کی۔ ڈاکٹرز کی دی گئی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی گئی۔ دریں اثناء کراچی میں گاڑی کی ٹکر سے باپ بیٹی کو ہلاک کرنے والی ملزمہ کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کا انکشاف ہوا۔ ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر کا کہنا ہے کہ پولیس تفتیش میں ملزمہ نتاشا کے اہلِ خانہ نے انکشاف کیا ہے کہ اس کے پاس غیرملکی ڈرائیونگ لائسنس ہے تاہم وہ پاکستان میں قابلِ قبول نہیں۔  واقعہ کی سی سی ٹی وی ویڈیو میں حادثے سے متعلق ملزمہ کی واضح غفلت سامنے آئی۔

ای پیپر دی نیشن