فیصل ادریس بٹ
وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ایک بار پھر بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے مرحوم ڈپٹی کمشنر پنجگور کی شہادت میں ملوث دہشت گردوں کی سکیورٹی فورسز کی جانب سے کئے جانے والے آپریشن میں ہلاکت کے بعد وزیر اعلیٰ نے کہا کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ انہیں انڈین ایجنسی را سے فنڈز لے کر معصوم لوگوں کو قتل کرنے والوں سے کوئی ہمدردی نہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ ان کے پاس انٹیلی جنس معلومات وشواہد موجود ہیں کہ ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر بلوچ کو کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قتل کیا ہے۔بلوچستان کے جنوبی ضلع پنجگور کے ڈپٹی کمشنر ذاکر بلوچ کی گاڑی پر ضلع مستونگ میں نامعلوم افراد نے پیر کی رات فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں وہ جان سے گئے، جبکہ تین دوسرے افراد زخمی ہوئے تھے۔ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز احمد بگٹی نے کہا تھا کہ ’وہ لوگ جو انڈین ایجنسی را سے فنڈز لے کر معصوم لوگوں کو قتل کر رہے ہیں، ان سے ہمیں کوئی ہمدردی نہیں۔ ذاکر بلوچ کے اہل خانہ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ ’انڈین خفیہ ایجنسی را کی فنڈنگ کو روکنے کے لیے وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اعلان کیا کہ ذاکر بلوچ کی بیوہ کو ان کی تعلیم کے مطابق ملازمت اور بچوں کی تعلیم کے اخراجات حکومت بلوچستان ادا کرے گی۔ وزیراعلیٰ کے اعلان کے بعد بلوچستان میں سکیورٹی فورسز نے آپریشن کرکے ڈی سی پنجگور کی شہادت میں ملوث بی ایل اے کے 3 دہشت گرد ہلاک کردئے بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر علی کی شہادت میں ملوث تین دہشت گرد ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 18 اور 19 اگست کی درمیانی شب سیکیورٹی فورسز نے ضلع مستونگ میں ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے تین دہشت گرد ہلاک اور تین زخمی کر دیئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دہشت گرد علاقے میں متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے اور 12 اگست کو ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر علی کی شہادت کے بھی ذمہ دار تھے۔ اس آپریشن کے ذریعے مجرموں سے ان کی اس گھناو¿نی کارروائی کا بدلہ لے کر انہیں انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کیا ہے۔ڈی سی پنجگور کے قاتل جہنم واصل ہونے پر وزیراعلیٰ نے اطمینان کا اظہار کیا ہے تو بیورو کریسی میں بھی اطمینان پایا جارہا ہے ۔
دوسری جانب بلوچستان میںہونے والی طوفانی بارشوں سے درجنوں شہری جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ حکومت مسلسل کوشش کے باوجود سیلابی صورت حال کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آتی ہے جبکہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارشوں کا سلسلہ ابھی جاری رہے گا قلعہ عبداللہ کے علاقے میں سیلابی ریلے میں پھنسے 7 افراد کو ایکسیویٹر ڈرائیور نے جان پر کھیل کر بچالیا بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کی کولک ندی میں سیلابی ریلے میں پھنسی گاڑی میں سوار خواتین اور بچے سمیت 7 افراد کو مقامی ڈرائیور نے جان پر کھیل کر بچالیا۔قلعہ عبداللہ میں ریلے میں بہنے والے کار سوار افراد کو مقامی ایکسیویٹر ڈرائیور محب اللہ نے جان پر کھیل کر بچایاایکسیویٹر ڈرائیور نے خاتون اور بچوں کی زندگی بچا کر خدمت کی عمدہ مثال قائم کی۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفرازبگٹی نے قلعہ عبداللہ میں سیلابی ریلے میں فیملی کو بچانے پر ایکسیوٹر ڈرائیور کے لیے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے محب اللہ کو سرکاری ملازمت کی پیشکش بھی کی ہے۔خاتون اور اس کے بچوں کو بحفاظت نکالنے پر محب اللہ کا کہنا تھا کہ مجھے سیلابی ریلے میں جانے پرکوئی خوف نہ تھا، اللہ نے ہم سب کی مدد کی۔
بلوچستان میںان دنوں پولیو کے نئے کیسز بھی سامنے آرہے ہیں دوسری جانب منکی پاکس کے حوالے سے بھی صورت حال تشویش ناک ہے صو بائی حکومت ایران جانے والی زائرین کو سہولیات کی فراہمی میں ناکام نظر آتی ہے۔ اسی طرح خاران میں پولیو کا کیس رپورٹ ہوا ہے بلوچستان کے ضلع خاران سے رواں سال پولیو کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے، جس سے رواں سال ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے مطابق پولیو کے خاتمے کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری کی جانب سے ضلع خاران سے تعلق رکھنے والے 23 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے اسی طرح پنجاب سے تعلق رکھنے والے براستہ بلوچستان ایران جانے والے 3 زائرین میں ایم پاکس کی تصدیق ہوگئی،بہاولپور سے تعلق رکھنے والے ماں، بیٹا اور بیٹی کو ایران پہنچتے ہی روک دیا گیا۔تینوں افراد دو روز قبل کوئٹہ سے زیارات کے لیے ایران کے راستے عراق کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ایرانی حکومت نے تینوں افراد کو ایران میں قرنطینہ کردیاہے، ایرانی حکومت نے وزارت صحت کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے ایران آنے والے تمام زائرین کے ٹیسٹ کرکے انہیں روانہ کیا جائے۔اس میں کہا گیا کہ تمام زائرین کو سفری دستاویزات کے ہمراہ منکی پاکس چیک اپ سرٹیفکیٹ بھی لازمی قرار دیا جائے۔
بلوچستان حکومت کو سنگین چیلنجز درپیش ہیں امن و امان کی ناقص صورت حال،قدرتی آفات ہوں یا سیلاب اور طوفانی بارش سمیت اب منکی پاکس بھی ایک سنگین چیلنج بن کر سامنے آیا ہے اور اس خطرے سے نمٹنے کیلئے وسیع انتظامات کی ضرورت ہے بلوچستان سے ملحقہ ایران کے سرحدی علاقوں اور خاص طور پر ایران جانے اور وہاں سے آنے والے زائرین کی سخت مانیٹرنگ کی ضرورت کے پیش نظر گو کہ صوبائی حکومت نے انتظام کیا ہے لیکن صورتحال کی سنگینی مزید کی متقاضی ہے جبکہ سیاسی بحران ہے کہ ختم ہونے کو نہیں آرہا کیو نکہ الیکشن ٹربیونل نے وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو کو ڈی نوٹیفائی کردیا اور پی بی 36 کے متنازعہ قرار دیے جانے والے 7 پولنگ اسٹشینز پر دوبارہ ووٹنگ کا حکم دے دیا۔بلوچستان ہائیکورٹ میں قائم الیکشن ٹریبونل کے جسٹس عبداللہ بلوچ نے انتخابی عذرداری کی سماعت کی۔الیکشن ٹربیونل نے دوران سماعت بلوچستان کے وزیر داخلہ ضیا لانگو کے وزارت داخلہ کے قلم دان کو بھی کالعدم قرار دے دیا۔واضح رہے کہ ضیالانگو کے خلاف حلقہ پی بی 36 سے جے یو ائی کے امیدوار میر سعید لانگو نے الیکشن ٹربیونل میں انتخابی عذرداری دائر کی تھی۔اسی طرح الیکشن ٹریبونل بلوچستان نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی اہلیت کے خلاف دائر درخواست بھی خارج کر دی بلوچستان ہائیکورٹ میں قائم الیکشن ٹربیونل نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی اہلیت سے متعلق محفوظ فیصلہ سنادیا۔جسٹس روزی خان پر مشتمل الیکشن ٹربیونل نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سرفراز بگٹی کے خلاف دائر درخواست خارج کردی۔سرکار کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان آصف علی ریکی نے الیکشن ٹربیونل میں کیس کی پیروی کی جبکہ میر سرفراز بگٹی کی جانب سے کیس کی پیروی ممتاز قانون دان سینٹر کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ، جمیل آغا ایڈوکیٹ اور نور جہاں بلیدی ایڈووکیٹ نے کی۔یوںوزیر اعلیٰ بلوچستان ڈی نوٹییفائی ہونے سے بچ گئے ہیں اور معاملات بہتری کی جانب جانے کی امید ہے میر حاصل بزنجو کی برسی کے موقع پر منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بھی بلوچستان حکومت پر کڑی تنقید کی ہے انہوں نے کہا کہ صوبے میں سیاسی عدم استحکام مصنوعی قیادت مسلط کرنے کی وجہ سے ہے جبکہ حاصل بزنجو مرحوم نے کہا تھا کہ اداروں کو منڈیاں بنانے کے بھیانک نتائج نکلیں گے۔
راکی فنڈنگ کو روکنے کیلئے وسائل بروئے کارلارہے ہیں
Aug 22, 2024