پاکستان نےقومی ہاکی ٹیم کو دورئہ بھارت کی اجازت دینے سے انکار کر دیا

کراچی (این این آئی) بھارتی کر کٹ ٹیم کے دورئہ پاکستان منسوخ ہونے کے بعد قومی ہاکی ٹیم کو دورئہ بھارت کی اجازت دینے سے پاکستانی حکومت نے انکار کر دیا ہے اور اس کا اعلان اگلے چند روز میں سامنے آنے کا امکان ہے جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں وسیع ہوتی خلیج میں بدستور اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔پاکستان کے اس فیصلے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان سینئر ٹیموں کی آپس کی سیریز بھی خطرے میں پڑگئی ہے ۔ وزارت خارجہ کے قریبی ذرائع کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ کشیدہ سیاسی صورتحال میں پاکستانی ہاکی ٹیم کو بھارت بھیجنا دانشمندی نہیں اس لیے قومی ٹیم کو اگلے سال جنوری کے آخر میں بھارتی سرزمین پر منعقدہ چار ملکی انٹر نیشنل ہاکی ٹورنامنٹ میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ پنجاب گولڈ کپ ہاکی ٹورنامنٹ کے نام سے چار ملکی بین الاقوامی ہاکی ٹورنامنٹ دو مرحلوں میں بھارت کے شہر وں چندی گڑھ اور جالندھر میں جنوری کے آخرمیں کھیلا جانا شیڈول ہے جس کی دیگر دو ٹیموں میں جرمنی اور ہالینڈ شامل ہیں۔ گزشتہ روز ملائیشیا میں پاکستان اور بھارت کے ٹاپ ہاکی آفیشلز کے درمیان بھی اس موضوع پر بات ہوئی ہے ۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سدر سابق اولمپئن قاسم ضیاء اور سیکریٹری آصف باوجوہ نے آئی ایچ ایف حکام کو باور کرا دیا ہے کہ ہم اپنی حکومت کی اجازت کے بغیر بھارتی سرزمین پر قدم نہیں رکھ سکتے اور اگر بھارت نے سیاسی میدانوں پر کشیدگی کو اسی طرح برقرار رکھا تو ہاکی ٹیم کی چار ملکی ٹورنامنٹ میں شرکت غیر یقینی ہوجائے گی ۔ تاہم دونوں فیڈریشنز کے حکام نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مستقبل میں دونوں کے درمیان قریبی رابطہ رہے گا ۔ چار ملکی ٹورنقامنٹ میں پاکستان کی عدم شرکت سے پاکستان اور بھارت کی ہاکی ٹیموں کے درمیان اگلے سال شیڈول دو طرفہ سیریز بھی کھٹائی میں پڑگئی ہے ۔ پی ایچ ایف حکام 23دسمبر کو ملائیشیا سے وطن واپس پہنچ رہے ہیں اور امید کی اج رہی ہے کہ وطن واپسی کے بعد صدر پی ایچ ایف ایک پریس کانفرنس کے دوران چار ملکی ٹورنامنٹ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کریں گے ۔

ای پیپر دی نیشن