اکیس دسمبرانیس سوچونتیس کو بھارت کے شہر گجرات میں پیدا ہونے والے حنیف محمد نے انیس سو اکیاون میں فرسٹ کلاس کرکٹ کی ابتداء کی اورسولہ سال کی عمرمیں انیس سوباون کو پاکستان کی پہلی ٹیسٹ ٹیم کا حصہ بھی بن گئے۔ لٹل ماسٹرنے انیس سوانہترتک پچپن ٹیسٹ میچوں میں تینتالیس اعشاریہ نو آٹھ کی اوسط سے تین ہزارنو سو پندرہ رنز بنائے جس میں بارہ سنچریاں اورپندرہ نصف سنچریاں شامل ہیں۔ انہیں پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ کی طویل ترین سو سینتیس رنز کی اننگز بھی کھیلی جو ابھی تک برقرار ہے حنیف محمد نے دوسو اڑتیس فرسٹ کلاس میچوں میں باون اعشاریہ تین دو کی اوسط سے سترہ ہزارانسٹھ رنز بنائے جس میں پچپن سنچریاں اور چھیاسٹھ نصف سنچریوں سمیت چارسو ننانوے رنز کی انفرادی اننگز بھی شامل ہے حنیف محمد اپنے شاندار کرکٹ کیریئر پر کافی مطئمن ہیں۔
پاکستانی کرکٹ لیجنڈ کے کرکٹ کیریئر سے تو خوش ہیں لیکن انہیں کرکٹ بورڈ کی جانب سے نظر انداز کیے جانے پر گلہ ضرور ہے۔
حنیف محمد جیسے کھلاڑی صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں بڑھتی ہوئی عمر کے پیش نظر وہ کرکٹ میدان میں ذمہ داری نہ لینے کو ترجیح دیتے ہیں تاہم ان کا ماننا ہے کہ کرکٹ بورڈ انہیں تھنک ٹینک میں شامل کرکے کافی فائدے حاصل کرسکتا ہے
پاکستانی کرکٹ لیجنڈ کے کرکٹ کیریئر سے تو خوش ہیں لیکن انہیں کرکٹ بورڈ کی جانب سے نظر انداز کیے جانے پر گلہ ضرور ہے۔
حنیف محمد جیسے کھلاڑی صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں بڑھتی ہوئی عمر کے پیش نظر وہ کرکٹ میدان میں ذمہ داری نہ لینے کو ترجیح دیتے ہیں تاہم ان کا ماننا ہے کہ کرکٹ بورڈ انہیں تھنک ٹینک میں شامل کرکے کافی فائدے حاصل کرسکتا ہے