نےتحقیقات مکمل کر لی ہیں۔ امریکی وزارت دفاع پینٹاگون کے ترجمان جارج لٹل نے کہا کہ واقعے کی تمام طرح سے تحقیقات کی گئیں ۔ تمام متعلقہ حکام کی تحقیقات کے بعد یہ بات واضح ہوتی ہے کہ حملہ غیر ارادی نہیں تھا، بلکہ اتحادی افواج اور پاکستانی فوجیوں کے درمیان رابطے کے فقدان اور غلط فہمی کی وجہ سے پیش آیا۔ SOT
جارج لٹل نے کہا کہ ہماری معلومات کے مطابق اس علاقے میں کوئی پاکستانی چیک پوسٹ موجود نہیں تھی نہ ہی کاغذات پر پوسٹ درج تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ہیوی مشین گن سے فائر کیا گیا جسکے بعد جوابی کارروائی کرتے ہوئے نیٹو نے پاکستانی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکہ کاغلط نقشوں پر انحصار کے باعث پاکستانی چیک پوسٹ کی صحیح پوزیشن کے بارے میں غلط فہمی ہوئی۔ دوسری جانب نیٹوکا کہنا ہے کہ بین الاقوامی اور افغان فوج کے ایک دستے پر سرحد پار سے فائرنگ کی گئی تھی جس کے جواب میں جوابی کارروائی کرنا پڑی۔ نیٹو کے مطابق سرحد پار سے شدید فائرنگ اور مارٹر کے استعمال کے جواب میں ہیلی کاپٹروں کی مدد مانگی گئی تھی۔
اس سے قبل امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل،واشنگٹن ٹائمز اور نیو یارک ٹائمز نے بھی دعوی کیا کہ نیٹو حملوں کی تحقیقات میں دونوں اطراف کی غلطی بیان کی گئی ہے تاہم امریکا پاکستانی فوجیوں کی شہادت کی ذمہ داری قبول کرنے اور پاکستان سے معافی مانگنے کیلئے غور کر رہا ہے۔