مشرف کی جانب سے این آر او فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل کا امکان

مشرف کی جانب سے این آر او فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل کا امکان

اسلام آباد (صلاح الدین خان / نمائندہ نوائے وقت) سابق صدر مشرف کی جانب سے سپریم کورٹ کے این آر او سے متعلق 31 جولائی 2009ءکے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق این آر او کے تحت 8 ہزار سے زائد سیاستدانوں، پارلیمنٹیرین، بیوروکریٹس، پاکستان سفارتکاروں اور سیاسی کارکنوں کے قتل، کرپشن، دہشت گردی، منی لانڈرنگ، مالی بے ضابطگیوں سمیت دیگر سنگین الزامات میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات کو ختم کردیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے این آر او کو پارلیمنٹ بھجوایا مگر 120 دن کے بعد بھی پارلیمنٹ نے این آر او کے غیر قانونی اقدام کی توثیق نہیں کی جس پر سپریم کورٹ نے اپنے 31 جولائی 2009ءکے فیصلے میں اسے کالعدم قرار دیدیا۔ نظرثانی کی اپیل کے دیر سے دائر ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں ذرائع کا کہنا تھا کہ جب شریف برادران کی جلاوطنی کے خلاف اپیلوں کی سماعت 9 سال بعد ہو سکتی ہے تو پانچ سال بعد سپریم کورٹ کے این آر او سے متعلق فیصلے کو کیوں چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔
مشرف / این آر او

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...