اسلام آباد (ثناءنیوز) عالمی ثالثی عدالت نے بھارت کو مقبوضہ کشمیر مین کشن گنگا ڈیم بنانے کی اجازت دیدی تاہم بھارت اس ڈیم سے پاکستان کو آدھا پانی دینے کا پابند ہوگا۔ انڈس واٹر کمیشن حکام کے مطابق بھارت اس ڈیم پر 330 میگاواٹ پن بجلی کا تعمیر کررہا ہے۔ اس منصوبہ سے پاکستان میں زیرتعمیر 969 میگاواٹ بجلی کے نیلم جہلم پن بجلی کا منصوبہ متاثر ہوا۔ غےر ملکی وکلاءجےمز کافرڈ، وان لوئی اور سمن وڈورتھ نے دلائل پےش کئے۔ انہوں نے مقبوضہ وادی مےں بانڈی پورہ کے قرےب درےائے کشن گنگا کا رخ موڑنے اور پاور ہا¶س کے گےٹ نچلی سطح پر نصب کرنے کو معاہدہ سندھ طاس کی خلاف ورزی قرار دےتے ہوئے منصوبہ ختم ےا اسکا ڈےزائن تبدےل کرنے کا مطالبہ کےا۔ ان کا موقف تھا کہ اس منصوبے سے پاکستان کا نےلم جہلم بجلی گھر 30 فےصد پےداوار اور وادی نےلم کا اےک حصہ 2000 کےوسک پانی سے ہمےشہ کیلئے محروم ہوجائیگا۔ سماعت کے دوران پاکستان کے اس اعتراض کو درست مان لےا گےا کہ پن بجلی گھر کے پانی کے ذخےرے کا جو ڈےزائن بھارت نے تےار کےا ہے اس سے پاکستان کی طرف پانی کے بہا¶ پر اثر پڑے گا۔ ماہرےن کا کہنا ہے کہ ثالثی عدالت کے فےصلہ سے بھارت کے بہت سے مجوزہ بجلی گھروں کے مستقبل کا فےصلہ بھی ہوجائیگا۔
کشن گنگا ڈیم