کراچی (این این آئی) جماعت اسلامی کے سابق امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ ملک میں موجودہ جمہوریت حقیقی جمہوریت سے مختلف ہے لیکن پھر بھی اس جمہوری عمل کو جاری رہنا چاہیے۔ مغربی دنیا ہمیں اشتعال کی طرف دکھیلنا چاہتی ہے۔ امریکہ کی دور اندیشی کا قبرستان افغانستان بن چکا۔ یہ بات انہوں نے مقامی ہال میںتحریک اسلامی کے تحت اجتماعِ عام بعنوان’’پاکستان میں اسلامی حکومت کے قیام کی راہیں ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس مو قع پر تحریک اسلامی کے امیر حافظ سید زاہد حسین، شجاع الدین شیخ، نمائندہ تنظیم اسلامی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اسلامی تحریکوں کو خوف زدہ اور مشتعل کرنے کی حکمت ِ عملی اختیار کی جارہی ہے جس کا مظاہرہ مصر اور بنگلہ دیش میں کیا جاچکا ہے لیکن اسلامی تحریکیں ان مسائل پر قابو پارہی ہیں۔ ہمارا راستہ تشدد کا راستہ نہیں۔ امریکہ سے خوف کی نفسیات پر قابو پانا ہوگا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امیر تحریک اسلامی پاکستان حافظ سید زاہد حسین نے کہا کہ اسلامی نظام کے قیام کی جدوجہد ہمارے مسلمان ہونے کا تقاضا ہے۔ لوگوں میں یہ شعور بیدار کرنا ہوگا کہ اسلامی نظام کا قیام محض دنیا میں کامیابی کے لیے نہیں بلکہ دراصل آخرت میں نجات کے لیے ضروری ہے۔ دینی تحریکوں کا اصل کام معاشرے میں اسلامی نظریے کے فروغ اور طاغوت سے انکار کی بنیاد پر لوگوں تیار کرنا ہے۔ اس کے لیے مشترکہ جدوجہد ہونی چاہیے۔ تنظیم اسلامی کی جانب سے شجاع الدین شیخ نے کہا کہ ملک میں اسلامی بنیادوں پر تبدیلی کے لیے کئی طریقۂ کار کی بات کی جاتی ہے لیکن ان سب میں کوئی نہ کوئی کمی موجود ہے۔