سانحہ پشاور: سوگ کے بادل چھائے رہے، شہریوں کی سکول آمد جاری، شمعیں روشن کیں

لاہور+ پشاور (خصوصی نامہ نگار + نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ) سانحہ پشاور کے شہداءکی یاد میں دعائیہ تقریبات کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا اور اس موقع پر شہداءکی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں جبکہ پشاور میں سانحے کے چھٹے روز بھی شہر کی فضا پر غم اور سوگ کے بادل چھائے رہے، شہری سارا دن وقفے وقفے سے آرمی پبلک سکول آتے رہے اور سکول میں ہونے والی تباہی کودیکھ کر آبدیدہ ہوتے رہے اور اس موقع پر پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے۔گزشتہ روز بھی پشاور میں ہزاروں کی تعداد میں شہری آرمی پبلک سکول آئے اور شہید ہونے والے بچوں کیلئے فاتحہ خوانی اور خصوصی دعا کی۔ سکول کا دورہ کرنے والوں میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ گزشتہ روز بھی فضا سوگوار رہی اور لوگ سکول میں کئی مقامات پر شہید ہونے والے بچوں کی تصاویر کے آگے پھول اور گلدستے رکھتے رہے اور شمعیں روشن کرتے رہے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے نامہ نگار کے مطابق نیشنل سکول سسٹم کی سینکڑوں طالبات نے واقعہ پشاور کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی، طالبات نے مذمتی بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، ہارون آباد سے نامہ نگار کے مطابق ہارون آباد میڈیا کلب کے باہر شہداءپشاور کی یاد میں دعائیہ تقریب اور شمعیں جلانے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جلالپور جٹاں سے نامہ نگار کے مطابق بزم سرور کونین کے زیراہتمام ایک ریلی نکالی گئی جو اڈہ ٹم ٹم، مین بازار سے ہوتی ہوئی ٹانڈہ چوک میں اختتام پذیر ہو گئی۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق مسلم لیگ (ن) یوتھ ونگ کے زیراہتمام پشاور میں ہونے والی تاریخ کی بدترین دہشت گردی کیخلاف اور افواج پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کیلئے ریلی نکالی گئی۔ علاوہ ازیں تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیر اہتمام سانحہ پشاور کے شہداءسے اظہار ہمدردی، افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کیلئے داتا صاحب چوک سے جی پی او چوک تک ریلی نکالی گئی جس میں انسان دوست ہزارو ں عاشقان رسول نے شرکت کی۔ ریلی کی قیادت تحفظ ناموس رسالت محاذ کے صدر علامہ رضائے مصطفی نقشبندی نے کی ۔ ریلی میں علامہ راغب نعیمی، علامہ عبد المصطفی ہزاروی، مولانا محمد علی نقشبندی، بشیر احمد یو سفی اور دیگر رہنماﺅں نے شرکت کی۔ ریلی کے اختتام پر قراردادیں بھی منظور کی گئیں جن میں مطالبہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کو سپورٹ فراہم کرنے والے اور ان کی سر پرستی کر نے والے مدارس اور جماعتوں کو بند کیا جائے، سزا یافتہ دہشت گردو ں کو پھانسی دینے کا سلسلہ دہشت گردی کے خاتمے تک جاری رکھا جائے، افواج پاکستان ضرب عضب کے دائرہ کار کو پورے ملک میں پھیلایا جائے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ رضائے مصطفی نقشبندی نے کہا کہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے ۔ طالبان اپنے مکرو ہ کردار سے پو ری دنیا میں اسلام کے چہرے کو مسخ کر نے کی کوشش کر رہے ہیں۔ علامہ محمد علی نقشبندی نے کہا کہ انتہاپسندی کا سبق پڑھانے والے اور دہشت گردو ں کو پناہ دینے والے مدارس کے خلاف کریک ڈاو¿ن کیا جائے۔ علامہ ذوالفقار ہاشمی نے کہا کہ گرفتار دہشت گردوں کو سپیڈی ٹرائل کے ذریعے سزائیں سنائی جائیں۔ علامہ خرم ریاض، علامہ ر اغب نعیمی، صاحبزادہ بشیر یوسفی، مفتی حسیب قادری، علامہ شفاقت اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اِدھر ایم کیو ایم کے تحت لندن کے ٹریفالگر سکوائر پر سانحہ پشاور کے شہداءکی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایم کیو ایم کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ پاکستانی کمیونٹی نے بھی شمعیں روشن کیں اور پشاور سانحہ کے شہداءکو خراج تحسین پیش کیا شرکاءنے مطالبہ کیا کہ اچھے اور برے کی تمیز ختم کرکے طالبان کے خلاف آپریشن کیا جائے۔
شمعیں روشن






ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...