لاہور (نیوز رپورٹر + نامہ نگاران) موسم سرما کی شدت میں اضافے کے ساتھ سوئی گیس کی قلت نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی۔ تعطیل کے روز بھی لاہور سمیت مختلف شہروں میں گیس کی بندش اور پریشر میں کمی رہی، جس کے باعث شہریوں کو گھروں میں کھانا پکانے میں انتہائی مشکلات درپیش رہیں۔ گیس نہ آنے کی وجہ سے شہریوں کو بازار سے کھانا لانا پڑا۔ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر بھی عوام سراپا احتجاج بنے رہے، تفصیل کے مطابق گیس کی بندش کے خلاف گزشتہ روز لاہور کے علاقہ محمد نگر، بیل احاطہ، ریلوے ناچ گھر، چونگی امرسدھو، مزنگ سمیت کئی مقامات پر مظاہرے کئے گئے جس میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔ ایم ڈی سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز کے اعلان کے باوجود گھروں میں لگائے گئے غیرقانونی کمپریسرز کیخلاف آپریشن شروع نہیں ہوسکا۔ دوسری طرف گیس کی مسلسل بندش اور کمی کے باعث شہریوں نے ایل پی جی گیس سلنڈر کی خریداری شروع کر دی ہے اور بڑھتی ہوئی مانگ دیکھ کر دکانداروں نے قیمتوں میں تیس سے چالیس فیصد اضافہ کر دیا ہے۔ گزشتہ روز بجلی کی لوڈشیدنگ کا سلسلہ بھی برقرار رہا۔ قصور سے نامہ نگار کے مطابق نواحی گاﺅں بھالہ ،بگری، و دیگر دیہات کے ہزاروں کاشتکاروں نے 12گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر سخت احتجاج کیا ہے ۔ معروف سماجی کارکن اور سابق کونسلر مہر لیاقت علی اور دیگر کاشتکاروں نے خطاب کرتے ہوئے واپڈا کے اس اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہادر پورہ فیڈر رات 12بجے سے لیکر صبح 12بجے تک غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہونا معمول بن چکا ہے اور بجلی کی بندش پر گھروں میں پانی نہیں مل رہا اور لوگ نماز فجر ادا کرنے سے محروم ہو رہے ہیں۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ننکانہ صاحب کے مختلف علاقوں جن میں ہاﺅسنگ کالونی، مدینہ کالونی، شورہ کوٹھی روڈ، محلہ ذیشان ٹاﺅن، سٹیڈیم روڈ، محلہ امام بارگاہ، محلہ بالیلا، محلہ عثمانی کھوہ و دیگر شامل ہیں پچھلے دو ہفتوں سے سوئی گیس کی بدترین لوڈشیدنگ کا سلسلہ جاری ہے سارا سارا دن گیس نہ آنے کے باعث خواتین کو گھروں میں کھانا پکانے میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ شرقپورشریف سے نامہ نگار کے مطابق شہر سمیت گرد و نواح کے علاقوں میں گیس زیر پوائنٹ پر ہو گئی۔ پریشر کم ہونے پر خواتین کو کھانا پکانے میں مشکلات کا سامنا دوسری طرف شہری ناشتہ کرنے ہوٹلوں کا رخ کرنے لگے۔ سماجی تنظیموں کے علاوہ اہل علاقہ نے ایم ڈی سوئی نادرن گیس لاہور سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے دوسری طرف شرقپور میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے کاروبار ٹھپ ہو گئے۔ لوگوں کی زندگیاں اجیرن بن گئیں۔ واپڈا نے غیر اعلانیہ طور پر آٹھ سے دس گھنٹے لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس سے کاروباری طبقہ انتہائی پریشانی کا سامنا ہے مساجد میں پانی کی قلت کی وجہ سے نمازی بھی وضو کی سہولیات سے محروم ہے۔ سرائے مغل سے نامہ نگار کے مطابق علاقے بھر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور گیس کی بندش کے بعد عوام شدید مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔ روشنی کے لئے بجلی میسر نہ ہونے کی وجہ سے گھپ اندھیرے میں راتیں گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ گیس کی بندش کی وجہ سے لوگوں کے چولہے ٹھنڈے ہو چکے ہیں اور کھانا پکانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سرگودھا سے نامہ نگار کے مطابق پاکستان الےکٹرےکل مےنوفےکچرز اےسوسی اےشن کے زےر اہتمام محکمہ سوئی گےس آفس کے سامنے گےس کی بندش کےخلاف احتجاجی رےلی نکالی گئی مظاہرین نے کہا کہ بجلی کی لوڈ شےڈنگ کے بعد سوئی گےس کی بندش سے نہ صرف لوگوں کی گھرےلو زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے بلکہ سوئی گےس پر چلنے والے کاروبار بھی مفلوج ہو کر رہ گئے ہےں۔ اس موقع پر وفاقی پارلےمانی سےکر ٹری چوہدری حامد حمےد ، خواجہ طارق، شےخ آصف وہرہ اور نعےم اقبال کمبوہ کی یقین دہانی پر احتجاج کے شرکا ءپرامن طور پر منتشر ہو گئے۔ شہر کے دیگر علاقوں میں گیس کی 15 دن سے مسلسل لوڈشیڈنگ پر شہری سڑکوں پر آ گئے گو نواز گو کے نعرے لگانا شروع کر دئیے اراکین اسمبلی کیخلاف بھی شدید نعرے بازی کی۔ شہریوں نے ٹائر جلا کر توحید چوک میں احتجاج کیا۔ مظاہرین خاتون ایم پی اے کے گھر پہنچ گئے اور سخت نعرے بازی کرتے رہے جس پر خاتون ایم پی اے کے والد ملک عزیز الحق نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ بہت جلد گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ختم ہو جائیگا۔ پاکپتن سے نامہ نگار کے مطابق محکمہ سوئی گیس ساہیوال کے عملہ نے پاکپتن شہر کو فراہم کی جانے والی سوئی گیس کو ساہیوال سے بند کرکے پاکپتن میں سوئی گیس کی غیر اعلانیہ خودساختہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ رات اور دن سوئی گیس کے حولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں مرکزی انجمن تاجران کے صدر حاجی محمد وسیم نے اس صورتحال کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکپتن کے شہریوں کو جان بوجھ کر احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ چناب نگر سے نامہ نگار کے مطاق سوئی گیس کی بندش پریشر میں کمی شہریوں کے لئے وبال جان بن گئی شہر کے مختلف علاقوں دارالعلوم، دارلنصر، دارالفتوح سوئی گیس کی بندش اور پریشر میں کمی کے باعث صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بجلی کی بندش نے بھی شہریوں کو ذہنی مریض بنا دیا ہے۔ چیچہ وطنی سے نامہ نگار کے مطابق رائے کوارٹر، لکڑ منڈی اور ریلوے روڈ کی سینکڑوں خواتین نے سوئی گیس کی بندش کے خلاف چیچہ وطنی پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ سوئی گیس بندش نے خواتین سمیت تمام افراد کو ذہنی طور پر پریشان کر رکھا ہے۔ تمام گھریلو کام بھی ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں، 15 روز گزرنے کے باوجود شنوائی نہ ہو رہی ہے۔گجرات سے نامہ نگار کے مطابق سوئی گیس کی بندش پر ایل پی جی مافیا حرکت میں آ گیا۔ مصنوعی قلت پیدا کرکے قیمت میں 45 روپے تک کا اضافہ کردیا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت مہنگائی کے بم گرا رہی ہے جبکہ دکانداروں کو بھی ترس نہیں آتا اور وہ من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔ چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق شکر گڑھ تحصیل میں کئی کئی گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ سے کاروبار زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا۔ رات کو تین تین گھنٹے مسلسل لوڈشیڈنگ سے ڈکیٹیوں کی وارداتیں بھی ہورہی ہیں۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق شہر کے مختلف رہائشی علاقوں میں سوئی گیس کی بندش سے شہریوں خاص کر گھریلو خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ہا ہے۔ ڈسکہ سے نامہ نگار کے مطابق شدید سردی میں قدرتی گیس کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے گھروں کے چولہے بند ہو گئے۔ خوشاب سے نامہ نگار کے مطابق گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بڑھنے سے صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے نامہ نگار کے مطابق راجہ پارک، رحمان پورہ، اسلام پورہ، فیض کالونی، عیدگاہ، محلہ عرفات اور بخشی پارک کے محلہ جات میں گیس کا پریشر انتہائی کم ہے۔ ان علاقوں کے رہائشیوں کو سارا سارا دن گیس دستیاب ہی نہیں ہوتی جس سے گھروں میں خواتین کو امور خانہ داری میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
لوڈشیڈنگ