اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) انصار الامہ پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہا ہے پاکستان کی بعض لسانی و فرقہ وارانہ تنظیمیں اور نام نہاد سول سوسائٹی سانحہ پشاور کے بعد پیدا ہونے والی قومی یکجہتی کی فضا کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں، پھانسی کا اطلاق کسی خاص مکتبہ فکر کی بجائے سزائے موت کے تمام قیدیوں پر یکساں کیا جائے۔ الطاف حسین کا مسجد جلانے کا بیان اشتعال انگیز، افسوسناک اور مذہبی جذبات مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد اس بیان پر اللہ اور قوم سے معافی مانگیں سانحہ پشاور غیر اسلامی اور قابل مذمت فعل ہے تاہم شہدا کی یاد میں شمعیں جلانے سے لواحقین کے غم کا مداوا نہیں ہو سکتا قوم کو متحد ہو کر ملک کو درپیش مسائل کا حل ڈھونڈنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مولانا بدر منیر، حافظ محمد ادریس، مولانا یار محمد و دیگر بھی موجود تھے۔ مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہا کہ الطاف حسین اپنے متنازعہ بیان کے ذریعے دراصل ایم کیو ایم کے ان دہشت گردوں کو پھانسی سے بچانا چاہتے ہیں جنہیں عدالتوں نے سزائے موت سنا دی ہوئی ہے۔
فضل الرحمن خلیل