پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں دہشتگردی کے خاتمے کے لیے قائم کئے گئے ورکنگ گروپ کےاجلاس کےبعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے چودھری نثارکا کہنا تھا کہ سانحہ پشاوردہشت گردی کی بد ترین مثال ہے، آپریشن ضرب عضب میں بچوں کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا، تمام سیاسی قیادت ایک بیج پر جمع ہو گئی ہے، انہوں نے نام لئے بغیرکہا کہ سانحہ پشاور میں ایک موبائل کمپنی کی سمیں استعمال ہوئی ہیں۔چوہدری نثا وزیرداخلہ نےکہاہےکہ دہشتگردی کے واقعے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، دہشتگردی ایک ایسا ایشو ہےکہ چند دنوں میں حل ہونےوالا نہیں بلکہ میڈیاسمیت ہرطبقہ فکرکو اپنا کردارادا کرنا ہوگا،چوہدرینثاروزیرداخلہ نےکہا کہ ہلاک ہونےوالےتمام دہشتگرد پاکستانی ہیں،قوم کواحساس ہونا چاہیے کہ ہم حالتِ جنگ میں ہیں، دشمن باہرسےنہیں،اندرسے ہے،:چوہدری نثار چوہدری نثارکاکہناتھا کہ حکومت ایک نمبر جاری کرے جس پر دہشتگردی سےمتعلق پیشگی اطلاع دی جا سکے گی، وزیر داخلہ نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کو ایک ہفتے کا وقت دیاگیا ہے،رات دن کام کررہے ہیں،ایک دو دن تک دہشتگردی کے خلاف سفارشات قوم کےسامنےرکھیں گے،
کیمرہ مین محمد فرید کے ساتھ سردار حمید وقت نیوز اسلام آباد
وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان نےکہاہےکہ کوئی سم دہشتگردی کےخلاف استعمال ہوئی توموبائل کمپنی کے خلاف دہشتگردی کامقدمہ درج ہوناچاہئیے۔
Dec 22, 2014 | 13:33