لاہور+ کراچی (خبرنگار+ نوائے وقت رپورٹ) پی آئی اے کی نجکاری کیخلاف ملازمین اور افسران کی یونینز کے نمائندوں پر مشتمل جائنٹ ایکشن کمیٹی نے دوبارہ ہڑتال اور احتجاج شروع کردیا۔ کراچی میں ملازمین کی قلم چھوڑ ہڑتال کے باعث دفتری امور ٹھپ ہو کر رہ گئے ۔ ملازمین نے ہیڈ آفس کے مرکزی دروازے بند کر دیئے گئے ہیں اور کسی بھی شخص کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔ ہڑتال کے باعث نجکاری کا صدارتی آرڈیننس جاری ہونے کے بعد پی آئی اے کا پیر کو ہونے والا پہلا بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس بھی ملتوی کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف 2 روز قبل ہی ادارے کے ملازمین نے ملک بھر میں جاری 13 روزہ ہڑتال ختم کی تھی جس کے حکومتی کمیٹی اور پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات ہوئے لیکن جب حکومت کی جانب سے مذاکرات کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تو اس میں پی آئی اے کارپوریشن کے بجائے کمپنی لمیٹڈ لکھا گیا جس پر پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے حکام نے شدید احتجاج کیا۔ جائنٹ ایکشن کمیٹی نے احتجاج کے دائرہ کار کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور جلد کراچی کے ساتھ ساتھ لاہور، اسلام آباد اور دیگر ائرپورٹس پر بھی احتجاج کیا جائیگا۔ دوسری طرف چیئرمین پی آئی اے ناصر جعفر نے مستعفی ہونے کی دھمکی دیدی، نجی ٹی وی کے مطابق ناصر جعفر نے کہا ہے کہ ہیڈ آفس کے دروازے آج بھی بند رکھے گئے تو مستعفی ہو جا¶ں گا۔ مجھے کام نہیں کرنے دیا تو مستعفی ہو جا¶ں گا، احتجاج کے باعث بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس نہیں ہو سکا۔
پی آئی اے احتجاج
مجوزہ نجکاری کیخلاف پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال‘ چیئرمین نے مستعفی ہونے کی دھمکی دیدی
Dec 22, 2015