عمران خان والا چورن بکنے والا نہیں، ریویو پٹیشن کی پوری پیروی کرینگے: دانیال عزیز

لاہور ( این این آئی) وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز نے کہا ہے کہ نیب کی ٹیم تیسری بار ثبوتوں کی تلاش میں لندن بھیجی گئی جو بیرون ملک درخواست گزاروں کےساتھ کھانے کھا رہی ہے اوررائل نواب ڈشوں میں ثبوت ڈھونڈتی پھررہی ہے،ہم ہوٹل جاکر نوابی کباب نہیں کھائیں گے عوام کے پاس جائیں گے ،عمران خان والا چورن بکنے والا نہیں ،ریو یو پٹیشن کی تیاری کر رہے ہیں اور اس کی پوری پیروی کریں گے ،الحمداللہ کچھ جوڈیشری پہرہ دے رہی ہے کہ انصاف کے تقاضے پور ے ہونے چاہئیں ،کیا مانیٹرنگ صر ف نوازشریف کو گناہ گار قرار دینے کےلئے ہے؟۔ جاتی امراءرائے ونڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہا کہ نوازشریف کےخلاف ریفرنس پہلے دائر ہوااورثبوت اب ڈھونڈے جارہے ہیں۔نیب کی ٹیم تیسری بار لندن گئی ہے او روہاں دھکے کھا رہی ہے لیکن کوئی شواہد اسے پکڑائی نہیں دے رہے ۔ اس سے پہلے جو جے آئی ٹی بنی تھی اس کے سربراہ نے بھی ثبوت اکٹھے کرنے کےلئے اپنے بینک کرپٹ رشتہ دار کو چنا تھا اور پھر قانون قاعدے پورے کئے بغیر 40ہزار پونڈ تھما دئیے گئے ۔ ہمیں تو بتایا گیا تھا کہ جے آئی ٹی نے مکمل اور پختہ ثبوت حاصل کر لئے لیکن اگر اب ثبوت ڈھونڈے جارہے ہیں تو پھر چھ ہفتوں میں ریفرنس دائر کرنے کا کیسے کہہ دیا گیا؟ پوری دنیا میں پاکستان کے وزیر اعظم کی تذلیل کی گئی ۔ کہا گیا کہ نیب دفن ہوچکی اور جے آئی ٹی ہیرو تھی ،نواز شریف کو فارغ پہلے کردیا گیا اورثبوت ابھی تک ڈھونڈے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کے دہرے معیار اپنائے جارہے ہیں،اسحاق ڈار کیس میں بھی قانون کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے ،صرف دس دن بعد اشتہاری قرار دے دیا گیا او رریڈ وارنٹ جاری کر دئیے گئے جبکہ ایک اشتہاری تین سال سے باہر گھوم رہا ہے جلسے کرتا پھر رہا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ۔کیا مانیٹرنگ نوازشریف کو گناہ گار قرار دینے کےلئے ہے؟۔ یہ دن دیہاڑے پاکستان کی کیسی بھیانک تصویر دکھائی جارہی ہے ۔ اگر ہم بات کریں تو ہمارے خلا ف تنقید ہوتی ہے سخت رویہ اپنایا جاتا ہے سخت الفاظ استعمال کئے جاتے ہیں ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ برابری کا سلوک ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود اعتراف کیا ہے اور انہوں نے اپنا اثاثہ ڈیکلیئر کیا ہے لیکن عدالت میں کہا جارہا ہے نہیں ہے کیونکہ آپ ڈائریکٹر او رشیئر ہولڈر نہیں تھے ۔ کیا مریم نواز ڈائریکٹر اور شیئر ہولڈ تھیں ، ڈیڑھ سال تک تذلیل کی گئی ،گردن پر انگوٹھا رکھ کر اور جب لاک ڈاﺅن میں شکست ہو گی جب وفاقی دارالحکومت پر حملہ پسپا ہو گیا تواعلان کردیا گیا کہ ہم آ پ کی درخواست کو سنتے ہیں۔ ہم اسی لئے ووٹ کے تقدس اور عدل کی بحالی کے لئے نکلے ہیں اور ہماری مہم بڑھتی جائے گی ،عوام کے پاس جائیں گے ان سے رجوع کریں گے اور سر خرو ہوں گے ۔ ہم بار بار کہتے ہیں کہ تمام ادرے آئینی حدود میں رہنے کے پابند ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کہ فاٹا بل پر تمام جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ گنڈاپور اورطاہرالقادری لاشوں پر سیاست کیوں کررہے ہیں، میں بھی وضو کر کے آتا ہوں اورطاہر القادری بھی آئیں اور قسم اٹھا کر کہیں اور بتائیں کے ایف آئی آر کیوں بدلی ۔انصاف میں تاخیر ایف آئی آر بدلنے کی وجہ سے ہورہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن