سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ امریکی نائب صدر اور پنٹاگون کے بیانات پر تشویش ہے جبکہ امریکا کو پاکستان اور بھارت کے ساتھ ایک جیسا برتاﺅ کرنا چاہیے. واشنگٹن کو ہمارے خدشات پر بھی توجہ دینی چاہیے. امریکی سکیورٹی پالیسی پر اسلام آباد نے واضح جواب دیا ہے.پاکستان نے دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کردیئے ہیں.ہم بھارت سے تمام مسائل پر جامع مذاکرات چاہتے ہیں لیکن بھارت صرف دہشتگردی پر بات چیت چاہتا ہے. پاکستان کو باکو ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں بڑی کامیابی ملی.پاکستان نے فلسطین پر واضح موقف اپنایا ۔جمعہ کو نزہت صادق کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے بھی شرکت کی۔قائمہ کمیٹی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین پر موقف اپنانے پر وزارت خارجہ کو خراج تحسین پیش کیا۔اس موقع پر سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ ہم نے فلسطین پر واضح موقف اپنایا اور حیران کن طور پر بھارت نے بھی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔سیکریٹری خارجہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حال ہی میں پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کی وزیراعظم، وزیر دفاع، وزیر خارجہ اور داخلہ سے ملاقاتیں ہوئیں، جیمزمیٹس سے سکیورٹی صورتحال سمیت دوطرفہ تعلقات پر بات ہوئی۔سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ جیمز میٹس سے ملاقاتوں میں القاعدہ ،نائن الیون اور افغانستان پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا اور افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے مسئلے کےحل کایقین دلایا گیا۔سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ امریکی نائب صدر اور پنٹاگون کے بیانات پر تشویش ہے، امریکا کو ہمارے خدشات پر بھی توجہ دینی چاہیے. امریکا کو پاکستان اور بھارت کے ساتھ ایک جیسا برتا کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی سیکیورٹی پالیسی پر پاکستان نے واضح جواب دیا ہے، امریکی یکطرفہ بیان پر امریکا سے بات چیت جاری ہے، پاکستان نے دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کردیئے ہیں۔سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھارت سے تمام مسائل پر جامع مذاکرات چاہتا ہے لیکن بھارت صرف دہشت گردی پر بات چیت چاہتا ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو باکو ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں بڑی کامیابی ملی، بھارتی دہشت گرد تنظیموں کوبھی فہرست میں شامل کرنے کی بات کی، پاکستان نے مطالبہ کیا کہ پیش کردہ پہلی یکطرفہ فہرست بھی ختم کی جائے.پاکستان کی تجویز پربھارت نے باکو ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شورمچایا۔سینیٹ خارجہ امور کمیٹی نے وزارت خارجہ کو ہارٹ آف ایشیا ءکانفرنس سے متعلق کامیابی پر خراج تحسین پیش کیا۔