افغانستان میں امریکی فوجیوں کو سرحد پار سے خطرات نظرانداز نہیں کر سکتے: مائیک پنس

Dec 22, 2017 | 18:33

ویب ڈیسک

امریکہ کے نائب صدر مائیک پنس نے کہا ہے امریکی فوج کو دہشت گردوں اور شدت پسندوں کو کہیں بھی نشانہ بنانے کا اختیار دے دیاہے چاہے وہ کہیں بھی چھپے ہوں ہماری نئی حکمت عملی کے افغانستان میں مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہو گئے، طالبان دفاعی پوزیشن پر چلے گئے ، ہم فتح سے زیادہ قریب ہوگئے ہیں۔ امریکی فوجیوں سے خطاب کی مزید تفصیلات کے مطابق امریکی نائب صدر نے کہا ٹرمپ حکومت نے امریکی فوج پر عائد وہ پابندیاں ختم کردی ہیں جس کے باعث امریکی فوج کی صلاحیتیں محدود ہوگئی تھیں۔ امریکی فوج کو دہشت گردوں اور شدت پسندوں کو کہیں بھی نشانہ بنانے کا اختیار دے دیا گیا ہے چاہے وہ کہیں بھی چھپے ہوں۔ پابندیوں کے خاتمے کے بعد اب امریکی فوج دشمن سے پوری قوت اور سرعت سے لڑسکتی ہے۔ مائیک پنس نے دعویٰ کیا کہ امریکہ کی نئی حکمت عملی کے افغانستان میں مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکی فضائی حملوں میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے اور امریکی فوج کی اپنے افغان شراکت داروں کے ساتھ مل کر کی جانے والی کارروائیوں کے نتیجے میں طالبان دفاعی پوزیشن پر چلے گئے ہیں۔ امریکی نائب صدرنے کہا کہ انہوں نے افغان قائدین کو یقین دلایا ہے کہ تمام دہشت گردوں کے خاتمے تک امریکی فوج افغانستان میں موجود رہے گی۔ ہم افغانستان میں فتح سے زیادہ قریب ہوگئے ہیں تاہم سرحد پار سے امریکی فوجیوں کو لاحق خطرات نظر انداز نہیں کر سکتے ۔

مزیدخبریں