بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے پاکستان پر مقبوضہ کشمیرمیں دہشت گردی کوفروغ دینے کا روایتی الزام دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ہمسایہ ملک کے ساتھ امن مذاکرات اسی صورت ہوسکتے ہیں جب وہ اپنارویہ بدلے، بھارتی فوج پاکستان اور چین سے لاحق خطرات سے نمٹنے کےلئے تیار ہے ۔ راجستھان کے تھر صحرا میں بھارتی فوج کی جنوبی کمان کے زیراہتمام فوجی مشقوں کے معائنے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگوکے دوران ہرزہ سرائی کرتے ہوئے جنرل بپن راوت نے کہاکہ ہم بھی چاہتے ہیں کہ تعلقات بہترہونے چاہئیں لیکن پاکستان کی طرف سے جس طرح کے اقدامات کئے جا رہے ہیں ان سے لگتا نہیںکہ پاکستان امن چاہتا ہے، ہمسایہ ملک کے ساتھ امن بات چیت صرف اسی صورت ہوسکتی ہے جب وہ دہشت گردوں کی حمایت ترک کردے ۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ بھارت فوج ،نیم فوجی دستے اورپولیس مقبوضہ کشمیر میں عسکریت پسندوں کے خلاف کامیابی سے کارروائیاں کر رہے ہیں اوریہ کارروائیاں جاری رہےں گی۔ راجستھان کے قریب پاکستانی سرحدکے ساتھ بڑھتی ہوئی نقل وحمل کے تناظرمیں جنرل بپن راویت نے کہاکہ پاک فوج کے ساتھ چینی فوجیوں کی موجودگی سے کسی تشویش میں مبتلاہونے کی کوئی ضرورت نہیں اگروہ کوئی کارروائی کرتے ہیں توبھارت اس کےلئے پوری طرح تیار ہے۔