اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی )سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے قانون و انصاف نے نیب قانون میں ترمیم کے لئے متفقہ لائحہ عمل تیار کرنے پر اتفاق کیا ہے،کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں نیب قانون میں ترمیم پر سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی۔سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدرامان اللہ کانرانی نے کہا کہ وراثتی سرٹیفکیٹ کا معاملہ نہایت سنگین اور حساس ہے،س سے قبل بھی وراثتی سرٹیفکیٹ کی وجہ سے بلوچستان کی حق تلفی ہوتی رہی ہے، نادرا اس سے قبل افغان شہریوں کو جعلی شناختی کارڈ جاری کرتا رہا ہے،وراثتی سرٹفکیٹ جاری کرنے کا حق نادرا کو نہیں دیا جانا چاہیے،کمیٹی میں صوبائی مشیروںکو اسمبلیوں میں جانے کی اجازت دینے کا آئینی ترمیم بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ جمعہ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس سینیٹر محمد جاوید عباسی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر میاں رضا ربای، سینیٹر میر حاصل خان بزنجو، سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر، سینیٹر قراۃ العین مری، چیئرمین نادرا، صدر سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن اور دیگر حکامنے شرکت کی۔ کمیٹی نے وفاقی وزیر برائے قانون اور سیکرٹری قانون و انصاف کی کمیٹی اجلاس میں عدم حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنے بل ہی کمیٹیوں سے پاس کرانے کیلئے سنجیدہ نہیں ہے۔کمیٹی اجلاس میں وراثتی قوانین سے متعلق بحث کی جانی تھی جو وزیر اور سیکرٹری قانون کی عدم حاضری کے باعث ملتوی کر دی گئی۔ سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدرامان اللہ کانرانی نے کہا کہ وراثتی سرٹیفکیٹ کا معاملہ نہایت سنگین اور حساس ہے۔اس سے قبل بھی وراثتی سرٹیفکیٹ کی وجہ سے بلوچستان کی حق تلفی ہوتی رہی ہے۔
مجلس قائمہ نے آئینی ترمیمی بل 2018ء کی منظوری دے دی
Dec 22, 2018