العزیزیہ فلیگ شپ ریفرنسز کے فیصلے کی تاریخ بدلنے کیلئے نوازشریف کی درخواست مسترد

اسلام آباد (نامہ نگار) نواز شریف کے وکلاءنے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کو یو کے لینڈ رجسٹری سے موصول ایک اور تصدیق شدہ دستاویز احتساب عدالت میں جمع کرا دی ہے جسے عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا۔ جج ارشد ملک نے کہا کیس یہ ہے کہ نوازشریف نے اپنے بے نامی دار کے نام پر جائیداد بنائی، مالک اب یہ پراپرٹی بیچ دے یا رکھے، اس کا کیس پر کیا اثر پڑے گا؟ نواز شریف نے نیب کی جانب سے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کے فیصلہ کا دن بدلنے کی درخواست بھی کی۔ جج ارشد ملک نے نواز شریف کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ مقررہ تاریخ پر ہی سنائیں گے اور اس کے لیے تمام تر کوششیں جاری ہیں۔ نواز شریف کے وکلاءنے جو دستاویز پیش کی وہ حسن نواز کی فروخت شدہ پراپرٹی سے متعلقہ ہے۔ نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے دستاویزات جمع کروانے پر اعتراض میں کہا کہ دستاویز حسن نواز کی فروخت شدہ پراپرٹی سے متعلقہ ہیں۔ ریفرنسز میں دلائل اور وکیل صفائی کے دفاع میں شواہد مکمل ہو چکے ہیں، پراسیکیوٹر نیب نے کہا کیس فیصلے کے لیے مقرر کر دیا گیا ہے اور یہ نئی دستاویز لے کر آ گئے، ایک سال اور تین ماہ تک انہوں نے دستاویزات پیش نہیں کیں۔ جج ارشد ملک نے کہا وکیل صفائی کا اعتراض میرے لیے آسان ہوتا کہ آج ایک ریفرنس پر فیصلہ سنا دیتا، پھر ایک ہفتے بعد آپ دستاویز لے آتے پھر اس پر فیصلہ سنا دیتا۔ سردار مظفر نے کہا جو دستاویزات پیش کی گئیں ان کا فنانشل اسٹیٹمنٹ میں ذکر ہی نہیں ہے، جو دستاویزات ہم نے پیش کی ان کے مطابق یہ کمپنیاں نقصان میں تھیں، یہ اب کمپنی کے ڈسپوزل کی دستاویزات لے کر آگئے ہیں، ہمارا کیس یہ ہے کہ کمپنیاں بنائی کیسے گئیں۔
ریفرنس

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...