لاہور(نیوز رپورٹر) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان کی پہلی میری ٹائم ڈاکٹرائن متعارف کرا دی ۔جمعہ کو نیول وار کالج میں میری ٹائم ڈاکٹرائن متعارف کراتے ہوئے ملک کی معاشی خوشحالی کے لیے سمندر کے وسائل کو پھیلانے کیلئے پاکستان نیوی کی جانب سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کی تعریف کی۔اس موقع پر چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی، سینئر سول اور عسکری شخصیات موجود تھیں۔صدر عارف علوی نے کہا کہ یہ ڈاکٹرائن رجحان ساز ہوگی اور موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لیے سمندری شعبے کو فروغ دینے کے لیے بنیاد ڈالے گی۔انہوں نے کہا کہ ’یقینی طور پر میری ٹائم ڈاکٹرائن بڑے پیمانے پر عوام کو روشناس کرانے، رائے عامہ بنانے اور پاکستان کے قومی بحری شعبے کو سمت کا تعین فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ دوران خطاب ’’بلیو اکانمی‘‘ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے صدر کا کہنا تھا کہ وسائل کی کمی قوموں کو اپنی آنکھیں زمین سے سمندر کی جانب موڑنے پر مجبور کردیتی ہے، لہٰذا پاکستان کی معیشت کی خوشحالی کے لیے سمندری شعبے اور اس کی ترقی کی جانب توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ عارف علوی نے کہا کہ ون بیلٹ ون روڈ پروگرام کے تحت پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک )منصوبے کے بعد بحری شعبے کی سیکیورٹی کی اہمیت بڑھی ہے اور مستقبل میں تجارت کے لیے گوادر کی سکیورٹی ضروری ہے۔علاوہ ازیں کراچی سے سٹاف رپورٹرکے مطابق نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ذیلی کالج پاکستان نیوی انجینئرنگ کالج کا تیسواں کانووکیشن بحریہ آڈیٹوریم کراچی میں ہوا۔ صدر عارف علوی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ انھوں نے فارغ التحصیل طلباء کو ڈگریاں تفویض کیں۔ چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی اور ریکٹر NUST لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) نوید زمان نے بھی اس موقع پر شرکت کی۔کانوکیشن کے دوران کل 339 طلباء کو ڈگریاں تفویض کی گئیں جن میں سے 3پی ایچ ڈی، 5 ماسٹر ز اور 283بی ای کے طلباء نے حاصل کیں۔طلباء کی حوصلہ افزائی کے لیے 29تمغے تفویض کیے گئے جن میں 10صدارتی گولڈ میڈلز، 5 چیف آف دی نیول اسٹاف گولڈ میڈلز،7چانسلر سلور میڈلز اور7ریکٹر گولڈ میڈلز شامل ہیں۔ڈاکٹر عارف علوی نے ڈگری حاصل کرنے والے طلباء اور اُن کے والدین کو مبارکباد پیش کی۔ انہوںنے یہ توقع ظاہر کی کہ طلباء انسانی عقل اور مصنوعی ذہانت کے امتزاج تک پہنچیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مصنوعی ذہانت کے ساتھ ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے۔حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے ریکٹر NUST نے کہا کہ NUST ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنے طلباء کو انجینئر نگ کے مختلف شعبوں میں بہترین تعلیم مہیا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ NUST نے دنیا کی پانچ سو بہترین یونیورسٹیوں میں 417 ویں پوزیشن حاصل کی ہے۔ قبل ازیں اپنے استقبالیہ خطبے میں کمانڈنٹ پاکستان نیوی انجینئرنگ کالج کموڈور حبیب الرحمن نے کہا کہ پی این ای سی سے فارغ التحصیل طلباء ساری دنیا میں کام کر رہے ہیں۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مذہبی تعلیمات میں انسانیت کی خدمت کو اہم مقام حاصل ہے، نجات کا اصل راستہ انسانیت کی خدمت میں پنہاں ہے، ہم ایسا نیا پاکستان بنانا چاہتے ہیں جہاں امیر اور غریب میں کوئی فرق نہ ہو، بین المذاہب ہم آہنگی ہو، پسے ہوئے طبقات اور بالخصوص اقلیتوں اور خواتین کے حقوق کا تحفظ یقینی ہو۔صدر مملکت نے یہ بات جمعہ کو ایوان صدر میں کرسمس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ صدر مملکت نے کہا کہ مذہبی تعلقات میں انسانیت کی خدمت کو اہم مقام حاصل ہے، اسلام میں دوسرے مذاہب کے احترام پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدوجہد آزادی فلسطین میں بھی مسیحی برادری نے اہم کردار ادا کیا، مسیحی برادری کا پاکستان میں ڈیم فنڈ کیلئے عطیات دینے کا خیرمقدم اور شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسا نیا پاکستان بنانا چاہتے ہیں جہاں امیر اور غریب میں کوئی فرق نہ ہو، غریبوں کے دکھ درد میں کمی آئے، پاکستان کے جھنڈے کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں جس میں ہندو، سکھ، مسیحی سمیت تمام قومیں بستی ہیں، اس گلدستہ کے بغیر نیا پاکستان نہیں بن سکتا، پسے ہوئے طبقات اور خواتین کو ساتھ لے کر چلیں گے تو نیا پاکستان بنے گا۔ اس موقع پر صدر ڈاکٹر عارف علوی نے مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارکباد بھی دی۔ قبل ازیں وفاقی وزیر پیر نور الحق قادری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آئندہ سال جنوری، فروری میں بین العقیدہ ہم آہنگی کے بارے میں بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں دنیا بھر سے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات کو مدعو کیا جائے گا۔ اس موقع پر ایڈورڈ کالج پشاور کے طالب علموں نے کرسمس سے متعلق گیت بھی پیش کئے اور کرسمس کا کیک بھی کاٹا گیا۔ کرسمس کے حوالہ سے ایوان صدر کو رنگا رنگ روشنیوں اور کرسمس ٹری کو سجایا گیا تھا۔