لاہور (نمائندہ سپورٹس) قومی اوپنر عابد علی دو ٹیسٹ میچوں میں دو سنچریاں بنانے والے پہلے پاکستانی اور دنیا کے 9 ویں بلے باز بن گئے۔ نیشنل کرکٹ سٹیڈیم کراچی میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلی جارہی ٹیسٹ سیریز کے دوسرے اور آخری میچ کے تیسرے دن پاکستان نے 57 رنز پر اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا تو عابد علی32 جبکہ شان مسعود 21 رنز پر کھیل رہے تھے، دونوں کھلاڑیوں نے ذمہ دارانہ انداز میں اپنی اننگز کو آگے بڑھایا اور سب سے پہلے سری لنکا کی 80 رنز کی برتری کو ختم کیا، جسکے بعد بھی دونوں کھلاڑیوں نے نسبتاً تیز رفتاری سے کھیل کو جاری رکھا اور اس دوران عابد علی نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی دوسری سنچری سکور کی ،وہ پاکستان کے لیے پہلے دو ٹیسٹ میچز میں دو سنچریاں سکور کرنے والے پہلے پاکستانی اور مجموعی طور پر دنیا کے 9ویں بلے باز بنے ہیں، سابق پاکستانی اوپنر یاسر حمید نے اپنے پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں سکور کی تھیں جب کہ وجاہت اللہ واسطی نے اپنے دوسرے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریا ں بنائی تھیں۔ بھارت کے سابق کپتان محمد اظہر الدین کو اپنے پہلے تین ٹیسٹ میچز میں سنچریاں بنانے کا اعزاز حاصل ہے، ان کے علاوہ بل پونسفورڈ نے1924،ڈگ والٹرز نے1965،سابق ویسٹ انڈین کپتان ایلون کالی چرن نے1972،سابق کینگرو اوپنر گریگ بلیوٹ نے1995،سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی نے1996،روہت شرما نے2013اور جمی نیشم نے2014میں اپنے کیریئر کے پہلے دونوں ٹیسٹ میچز میں سنچریاں سکور کرنے کا اعزاز اپنے نام کررکھا ہے۔ سری لنکا کے خلاف کراچی ٹیسٹ میں پاکستانی اوپننگ جوڑی نے 18 برس بعد 200 سے زائد رنز کی شراکت قائم کی اور سنچریاں سکور کیں۔کراچی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں قومی ٹیم کے اوپنرز شان مسعود اور عابد علی نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنچریاں سکور کیں اور دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 278 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔پہلی بار 1997میں عامر سہیل اور اعجاز احمد نے ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ کارنامہ سر انجام دیا تھا، دونوں کے درمیان 298 رنز کی ساجھے داری ہوئی تھی۔2001ء میں سعید انور اور توفیق عمر نے بنگلہ دیش کے خلاف سنچریاں سکور کیں، یہ سعید انور کا آخری اور توفیق عمر کا پہلا ٹیسٹ تھا۔ اب 18 سال بعد پاکستان کی اوپننگ جوڑی نے سنچریاں سکور کیں، شان مسعود 135 اور عابد علی 174رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔