پشاور (نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج پاکستان میں نہ عوام ،نہ صحافت اور نہ ہی سیاست آزاد ہے، ہم نے انگریزوں اور آمروں سے آزادی اس لیے نہیں چھینی تھی کہ کسی سلیکٹڈ کے غلام بنیں۔ پشاور میں ورکرزکنونشن سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے عوامی راج کے لیے شہادت قبول کی، افسوس سے کہنا پڑتا ہے یہ وہ جمہوریت نہیں جس کے لیے ہمارے کارکن نے کوڑے کھائے۔ ہم نے پاکستان میں حقیقی جمہوریت قائم کرنی ہے، ہم کسی سلیکٹڈ کے غلام بننے کو تیار نہیں، 2013 کے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا یہ آر اوز الیکشن ہیں، 2018 کے انتخابات میں سب نے دیکھا تاریخی دھاندلی کی گئی۔ ہم پہلی جماعت تھے جس نے قومی اسمبلی میں کہا تھاکہ آپ الیکٹڈ نہیں سلیکٹڈ ہیں، یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں نہ صاف وشفاف الیکشن کا موقع ملتا ہے، نہ احتجاج کرنے دیا جاتاہے۔ ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ راولپنڈی میں جا کر دنیا کو باور کروائیں گے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں اور اگر اس ملک میں حکمرانی ہوگی تو عوام کی مرضی کی حکمرانی ہوگی۔ مشرف تکلیف میں ہیں تو قومی احتساب بیورو(نیب) سے تو ردعمل آنا تھا، یہ سمجھتے ہیں نیب کی وجہ سے ہم ڈر جائیں گے، یہ ان کی بھول ہے۔ کٹھ پتلی سلیکٹڈ ہمارے پنڈی آنے سے ڈر گیا ہے، اس نے نوٹسز بھیجنے شروع کر دیئے ہیں، ہم نے تو ایوب ، ضیاء اور مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا ، تم تو کٹھ پتلی ہو سلیکٹڈ ہو، نہ مشرف کامیاب ہوا ، نہ آپ کامیاب ہوں گے، پیپلز پارٹی کے جیالے بہادر ہیں، وہ کسی نیب نوٹس سے نہیں ڈرتے۔ سلیکٹڈ نے تو وعدہ کیا تھا کہ ایک کروڑ نوکری دیں گے لیکن اقتدار میں آنے کے بعد وہ مزید روزگار چھین رہے ہیں، انہوں نے وعدہ کیا تھا پچاس لاکھ گھر بنائیں گے، انکروچمنٹ کے نام پر غریبوں کے سر سے چھت چھین رہے ہیں۔ یہ عجیب حکومت، عجیب کابینہ ہے، برطانیہ کا شہری بھی آپ کی کابینہ کا ممبر ہے، حکومت اب بنے گی تو عوام کی بنے گی اور عوام کی حکمرانی ہو گی۔ پیپلز پارٹی کی تیسری نسل کا پیغام سے پنڈی ہم پھر آرہے ہیں۔ سلیکٹڈ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے یہ گھبرائی ہوئی حکومت ہے ہمارے جلسے کے اعلان سے کٹھ پتلی ڈر گیا۔
مشرف تکلیف میں ہیں، تو نیب سے ردعمل آنا ہی تھا: بلاول
Dec 22, 2019