اسلام آباد (نیوز رپورٹر) سینیٹر رحمان ملک سے صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ بعدازاں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے بھارتی مظالم پر بات کی۔ سردار مسعود خان نے مسئلہ کشمیر کو قومی اور عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے سینیٹر رحمان ملک کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انہیں کشمیریوں کا سفیر قرار دیا۔ سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ اس وقت ’ہم کیا چاہتے آزادی ‘کا نعرہ مقبوضہ کشمیر سے نکل کر پورے ہندوستان میں پھیل چکا ہے اور عالمی میڈیا نے بھارت کے جھوٹ کو مسترد کر دیا ہے۔ رحمان ملک نے صدر آزاد کشمیر مسعود خان کو ورلڈ گینیز ریکارڈ کو لکھا ہوا خط پیش کیا، سینیٹر رحمان ملک نے ورلڈ گینیز ریکارڈ کے مدیر کو کشمیر میں بھارت کیطرف سے لمبے ترین کرفیو کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی استدعا کی ہے، بھارت نے 5 اگست سے کشمیر میں مسلسل کرفیو نافذ کیا ہوا ہے۔ رحمان ملک نے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ دنیا کے طویل ترین کرفیو کے نفاذ پر مودی کے مظالم کو گینیز بک میں شامل کیا جائے۔ انسانی تاریخ کے لمبے ترین کرفیو سے مقبوضہ کشمیر دنیا کا سب بڑا جیل و ٹارچر سیل بن چکا ہے۔ رحمان ملک نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشن کی رپورٹ کے مطابق 1989 سے 2018 تک 94,644 کشمیری قتل کئے گئے، بھارتی افواج نے 11,042 عورتوں کا گینگ ریپ اور ہزاروں جوانوں کو بینائی سے محروم کیا ، سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ حکومت پاکستان مودی مظالم کیخلاف فوری عالمی عدالت انصاف و کرمنل کورٹ میں جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان گیمبیا کے طرز پر مودی کیخلاف عالمی عدالتوں میں جائے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا افسوس ہوا کہ ہم نے کوالالمپور سمٹ میں کشمیر کا معاملہ اٹھانے کا موقع ضائع کیا۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا سردار مسعود خان پاکستان کا اثاثہ ہیں جنہوں نے سی پیک میں بہت اہم کردار ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا بلاول بھٹو زرداری کو نیب کیطرف سے نوٹس ملنے پر افسوس ہوا ہے۔ لگتا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات نظر انداز کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا احتساب کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہ کیا جائے آج ملک جن حالات سے گزر رہا ہے ہمیں اتفاق کی ضرورت ہے۔ ملک میں انتقامی سیاست بند کیجائے، بلاول بھٹو زرداری کو نوٹس انتقامی کارروائی ہے۔ چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے سی ڈی اے سینیٹری ورکرز کو تنخواہ نہ ملنے کا نوٹس لے لیا۔ سینیٹر رحمان ملک نے سی ڈی اے و ایم سی آئی کو ہدایت کی کہ سینیٹری ورکرز کو فوری تنخواہیں ادا کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔