اسلام آباد (نمائندہ خصوصی، نوائے وقت رپورٹ) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستانی سفارشات پر عمل کے بارے میں بھیجی جانے والی رپورٹ پر غور کے بعد مدارس کے متعلق کئے گئے قانونی اقدامات کی تفصیلات مانگی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی جانب سے 150سوالات پر مشتمل سوالنامہ موصول ہوا ہے۔ کالعدم تنظیموں کے خلاف درج مقدمات کی نقول بھی مانگی گئی ہیں۔ پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں سے منسلک افراد کو سزا دلوائی جائے۔ سوالنامہ پاکستان کی 3 دسمبر کو جمع کرائی گئی رپورٹ کے جواب میں بھیجا گیا ہے۔ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو سوالنامہ کا جواب 8جنوری تک جمع کرانا ہوگا۔ ایشیا پیسفک گروپ سڈنی میں پاکستان کی جانب سے 3 دسمبر کو بھیجی گئی رپورٹ کا جائزہ لے رہا ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) حکام کے درمیان مذاکرات کا آئندہ دور 21 تا 25 جنوری تک چین میں ہو گا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی سولہ رکنی ٹیکنیکل کمیٹی وفاقی وزیر اکانومک افیئرز حماد اظہر کی قیادت میں بیجنگ میں ایف اے ٹی ایف حکام سے مذاکرات کر ے گی۔ ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کو مثبت قرار دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی رپورٹ پر ایف اے ٹی ایف نے 150 سوالات بھی بھجوائے ہیں، یہ سوالات ای میل کے ذریعے پاکستانی حکام کو بھیجے گئے ہیں۔ ان سوالات میں پاکستان میں مدرسوں سے متعلق زیادہ وضاحتیں طلب کی گئی ہیں جب کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ واضح رہے کہ 18 اکتوبر کو ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں بھارت کی پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی تمام کوششیں ناکام ہوگئی تھیں اور ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو مزید 4 ماہ گرے لسٹ میں ہی رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔