روزمرہ استعمال کی 27 اشیاء مہنگی‘ مہنگائی کی اوسط شرح 21 فیصد رہی: ادارہ شماریات

لاہور (کامرس رپورٹر) ہفتے کے دوران کھانے پینے اور روزمرہ استعمال کی ستائیس بنیادی اشیا مزید مہنگی ہو گئیں اور دسمبر کے تیسرے ہفتے کے دوران غریبوں کے لیے مہنگائی کی اوسط شرح 21 فیصد رہی۔ پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق دسمبر کے تیسرے ہفتے کے دوران کھانے پینے اور روزمرہ استعمال کی 27 بنیادی اشیا کی قیمتوں میں مزید پانچ فیصد اضافہ رکارڈ کیا گیا۔ ہفتے کے دوران مارکیٹ میں کھانے پینے اور روز مرہ استعمال کی 51 بنیادی اشیا میں سے 45 اشیا گزشتہ سال سے مہنگی فروخت ہوئیں، قیمت کم ہونے کے باوجود مارکیٹ میں ٹماٹر کی قیمت اب بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں 279 فیصد اور پیاز کی 160 فیصد زیادہ ہے، لہسن مزید مہنگا ہو کر گزشتہ سال کے مقابلے میں 121 فیصد، آلو 88 فیصد، دال مونگ 61 فیصد، اور دال ماش 39 فیصد مہنگی ہو گئی۔ ہفتے کے دوران مارکیٹ میں آلو، لہسن، گھی، آٹے، چینی، دودھ، دہی، دالوں کیلے،چائے، بریڈ، انڈوں، مٹن اور بیف کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا، ایل پی جی، جلانے کی لکڑی اور کپڑا بھی مہنگا ہو گیا، رپورٹ کے مطابق ہفت روزہ بنیاد پر مہنگائی میں اضافے کی اوسط شرح 18 فیصد رہی جبکہ 30 ہزار روپے تک ماہانہ کمانے والوں قیمتوں میں اوسطا 20.8 فیصد اضافہ ہوا۔

ای پیپر دی نیشن