اسلام آباد(نیوزرپورٹر)وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان علی امین گنڈا پورنے کہاہے کہ مولانا فضل الرحمن نے اپنے اثاثہ جات کے گوشواروں میں غلط بیانی کی ہے ان کو تلاشی دینا ہوگی۔ماضی میںآزادی مارچ بھی کشمیر کاز کو نقصان پہچانے کے لئے کیا گیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا بھی ان کے ہمراہ تھے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مولانا کے ایک بنگلے کی قیمت تیس کروڑ روپے ہے جبکہ انہوںنے اپنے گوشواروں میں 6 بنگلوں کی مالیت پچیس لاکھ ظاہر کی اورمزید دو بنگلوں کی قیمت پندرہ لاکھ روپے ظاہر کی ہے۔انہوںنے کہا کہ میں نے مولانا فضل الرحمن سے تین سوالات کے جواب پوچھے لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔مولانا بتائیں اجیت دوول سے ان سے کیا تعلقات ہیں،وہ کئی بار کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہے اس دوران انہوں نے کشمیر کیلئے کیا کیا؟ اس کاجواب دیں،اس کا بھی جواب دیں کہ انہوں نے ملک میں شیعہ سنی فسادات کیلئے فنڈنگ لی یا نہیں؟علی امین نے کہا کہ مولانا نے الیکشن کمیشن کو جمع کروائے اپنے گوشواروں میں 6 بنگلوں کی مالیت پچیس لاکھ ظاہر کی اورمزید دو بنگلوں کی قیمت پندرہ لاکھ روپے ظاہر کی گئی۔وزیر امور کشمیر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے فرنیچر کی مالیت ساٹھ ہزار روپے ظاہر کی گئی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مولانا کے ڈرائنگ روم میں ایک ایک لاکھ روپے مالیت کی ایک ایک کرسی ہے۔علی امین گنڈاپور نے مولانا فضل الرحمن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا آپ کو یہ حکومت نہیں چھوڑے گی اور آپ کوجواب دینا پڑے گا وہ وقت گزر گیا جب کرپشن چھپا لی جاتی تھی۔ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے ہر دور میں بلیک میلنگ کی سیاست کی، کبھی بینظیر کے نام پر فتوی دے کر ڈیزل کی پرچیاں لیں، کبھی نواز شریف کو انڈین ایجنٹ کہ کر حکومت کا حصہ بنے، کبھی پرویزمشرف کو آمر کہہ کرایک صوبے میں حکمرانی کرلی،ان کے 25 ، 25 لاکھ روپے والے بنگلے 10 گنا زیادہ قیمت پر خریدنے کو تیار ہوں، حکومت دھمکیوں سے نہیں ڈرتی، نوازشریف کو مفرور اور اشتہاری عدالتوں نے قرار دیا ہے۔ کل کی بجائے آج اسلام آباد آئیں اور کل کی بجائے آج استعفے دیں۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ جن کا نہ کوئی کاروبار ہے ، نہ کوئی نوکری ہے، وہ کہاں سے ارب پتی بن گئے۔ہر دور میں انہوں نے ڈرامے بازی کی ہے۔ نواز شریف کو انڈین ایجنٹ کہا اور اس کی حکومت کا حصہ بن گئے۔ پھر پرویز مشرف کوآمر کہہ کر ایک صوبے میں حکمرانی کر لی۔ انہوں نے کہا کہ کیا یہ ڈرامے بازی اس لئے ہے کہ عمران خان جو کسی چیز پر سمجھوتا نہیں کرتے وہ ایک صوبے میں حکمرانی یا انہیں کشمیر کمیٹی دے دیں۔ مولانا نے پہلے کشمیر کمیٹی میں سوائے چوری اور لوٹ مار کے کیا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک حالیہ انٹرویو میں انہیں جب کہا گیا کہ عدالتوں میں جا کر اپنے آپ کو صادق اور امین قرار دلوائیں تو یہ جواب دیتے ہیں کہ میں عدالتوں میں کیوں جائوں۔ کیا یہ لوگ آئین اور قانون سے بالا تر ہیں۔ کیا اسلام یہ سیکھاتا ہے کہ وہ آئین اور قانون سے بالا تر ہیں۔
فضل الرحمن نے گوشواروں میں غلط بیانی کی،تلاشی دیناہوگی، علی امین
Dec 22, 2020