لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ محلات میں رہنے والے حکمرانوں کو عوام کے مسائل کا ادراک کیسے ہو سکتا ہے۔ پی ٹی آئی نے سابقہ ادوار کی داخلہ و خارجہ پالیسیوں کو پوری تندہی سے جاری رکھا ہوا ہے۔ قوم کو ریاست مدینہ اور تبدیلی کے نعروں پر دھوکا دیا گیا۔ عوام جان چکے ہیں کہ سٹیٹس کو سے نجات حاصل کیے بغیر ملک کو پٹڑی پر ڈالنا ممکن نہیں۔ زراعت، صنعت، تعلیم و صحت تباہی کے دہانے پر ہیں۔ عدالتوں اور تھانوں میں غریبوں کی کوئی شنوائی نہیں۔ کرونا وبا کے دوران حکومت نے لوگوں کو بے یارومددگار چھوڑ دیا۔ کرونا ویکسین کا بندوبست کیا جائے۔ فیملی لمیٹڈ اور ون مین شو کی سیاست سے نجات اور پائیدار اسلامی جمہوری نظام کے قیام کے لئے عوام جماعت اسلامی کے دست و بازو بنیں۔ گوجرانوالہ میں 25دسمبر کو جلسہ سے مہنگائی، بے روزگاری کے خلاف تحریک کے دوسرے فیز کا آغاز ہو گا۔ تعلیمی ادارے مزید بند رکھنا مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے لوئر دیر میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا بڑے بڑے محلات میں رہنے والے حکمران طبقہ کو عام گھروں اور جھونپڑیوں میں رہنے والے لوگوں کی مشکلات کا کیسے ادراک ہو سکتا ہے۔ غریب فٹ پاتھ پر ہے، کسان رل رہا ہے، ہسپتالوں میں لوگوں کو ڈسپرین کی گولی تک میسر نہیں، تعلیم غریب کے بچے کی پہنچ سے دور ہو چکی ہے اور عام آدمی کے لئے دو وقت کی روٹی کمانا مشکل ہو گیا ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ریاست مدینہ اور تبدیلی کے نعروں پر عوام کو دھوکہ دیا۔ تعلیم و صحت کے شعبوں میں ریفارمز لانے کے وزیراعظم کے دعوے ہوائی ثابت ہوئے۔ ریلویز، پی آئی اے، سٹیل ملز جیسے قومی ادارے ابھی تک تباہی کا نوحہ سنا رہے ہیں۔ قوم سے اپیل کی کہ وہ بیماری سے نجات کے لئے توبہ و استغفار اور رجوع اللہ کا راستہ اختیار کریں کیوںکہ اللہ عزوجل کے رحم اور مدد کے بغیر بیماری سے نجات ممکن نہیں۔ آنے والی نسلوں کے لئے محفوظ اور مضبوط پاکستان بنانے کے لئے جماعت اسلامی نے بھرپور تحریک کا آغاز کیا ہے جس کے دوسرے فیز کا آغاز 25دسمبر کو گوجرانوالہ میں بھرپور جلسہ سے ہو گا۔