واشنگٹن (اے پی پی+ انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر کا کہنا ہے کہ صدارتی انتخابات کے نتائج کو الٹنے کے لئے مارشل لا نافذ کرنے کے بارے میں گشت کرنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹویٹ میں ملک میں مارشل لا نافذ کرنے کے اقدام کے بارے میں بعض ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے اس خبر کو پھیلانے والے ذرائع ابلاغ پر الزام لگایا کہ وہ جان بوجھ کر اس طرح کی غلط رپورٹیں شائع کر رہے ہیں۔ ادھر امریکہ کی کئی وفاقی اور ریاستی عدالتوں سے انتخابات میں دھاندلی کے مقدمات خارج کیے جانے کے باوجود صدر ڈونلڈ ٹرمپ پھر سپریم کورٹ پہنچ گئے۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے پینسلوینیا کے انتخابی نتائج کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ڈاک کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں میں بے ضابطگیاں ہیں اس لیے عدالت پینسلوینیا کی جنرل اسمبلی کو از خود ریاست کے الیکٹرز کا انتخاب کرنے کی اجازت دے۔صدر ٹرمپ کے وکیل روڈی جولیانی نے میڈیا کو بتایا کہ پٹیشن میں جو بائیڈن کے حامی الیکٹرز کی تقرری روکنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں درخواست گزار نے پٹیشن کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے 6 جنوری سے قبل سماعت کی درخواست کی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پینسلوینیا کے انتخابی نتائج مسترد کرنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔ تاہم اگر ایسا ہو بھی جائے تو مجموعی طور پر انتخابی نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور نو منتخب صدر بائیڈن ہی فاتح رہیں گے۔