اسلام آباد(آئی این پی،وقائع نگار ) اسلام آبادہائیکورٹ نے زرعی ترقیاتی بنک کے 112ملازمین کی تنزلی کیخلاف کیس میں وفاقی حکومت کو آئندہ سماعت تک بورڈتشکیل دینے کاحکم دیتے ہوئے ملازمین کی تنزلی پرحکم امتناع میں 18 جنوری تک توسیع کردی۔پیر کو اسلام آبادہائیکورٹ میں زرعی ترقیاتی بنک کے 112ملازمین کی تنزلی کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ وفاقی حکومت گزشتہ 3سال سے بورڈکوفعال کرنے میں ناکام رہی،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ یہ درست طریقہ نہیں،عدالت کافی عرصہ سے دیکھ رہی ہے،صدرزرعی ترقیاتی بنک توہین عدالت کے مرتکب ہوئے۔ عدالت نے زرعی ترقیاتی بنک کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ کومطمئن کرناہوگا،سپریم کورٹ نے 3ماہ میں پالیسی فیصلے کرنے کاحکم دیاتھا،صدربنک درخواست دائرکرتے کہ وفاقی حکومت بورڈنہیں بنارہی،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ اس کیس میں مزید دلائل دینابنک کیلئے شرمناک ہے،وفاقی حکومت بنک کابورڈتشکیل نہیں دے سکی،زرعی ترقیاتی بنک سپریم کورٹ ڈائریکشن کی کھلی خلاف ورزی کررہا۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ پالیسی فیصلے کرنے کیلئے 3سال سے بورڈہی نہیں بننے دیاگیا،قانون کے مطابق پالیسی بناناکس کاکام ہے؟عدالت نے استفسار کیاکہ کس قانون کے تحت صدرزرعی ترقیاتی بنک پالیسی فیصلے کررہے ہیں؟،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ بنک کوسپریم کورٹ فیصلے کااحترام کرناچاہئے۔) اسلام آبادہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو آئندہ سماعت تک بورڈتشکیل دینے کاحکم دیتے ہوئے ملازمین کی تنزلی پرحکم امتناع میں 18 جنوری تک توسیع کردی۔