اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کی سینٹ نشست کی نااہلی کیلئے دائر درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی۔ اسحاق ڈار کی سینٹ نشست خالی قرار دینے کی طرف بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔ اسحاق ڈار نے پاکستان آ کر حلف نہ اٹھایا تو سینٹ نشست سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ اسحاق ڈار کی بطور سینیٹر ممبرشپ کا نوٹیفکیشن روکنے کا حکم امتناعی ختم ہو گیا۔ حکم امتناعی ختم ہونے پر اسحاق ڈار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہی اسحاق ڈار پر نئے آرڈیننس کا اطلاق ہوجائے گا۔ آرڈیننس کے تحت 2 ماہ میں حلف نہ اٹھانے والے کی نشست خالی تصور ہوگی۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ اسحاق ڈار نے 2018 سے اب تک حلف نہیں اٹھایا، نئے آرڈیننس کے بعد رکن پارلیمان 60 روز میں حلف نہ اٹھائے تو سیٹ خالی قرار پائے گی، اسحاق ڈار کا نوٹیفکیشن بھی نہیں ہوا اس لئے ان پر قانون کا اطلاق نہیں ہوتا۔ اسحاق ڈار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ میرا موکل بیمار ہے اور بیرون ملک میں مقیم ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار نوازش پیرزادہ گزشتہ سماعت پر بھی پیش نہیں ہوئے تھے، اسحاق ڈار کو عدالت نے طلب کیا تھا لیکن وہ بھی پیش نہیں ہوئے۔ واضح رہے کہ اسحاق ڈار 3 مارچ 2018 کو ہونے والے سینٹ الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے کامیاب ہوئے تھے۔ اسحاق ڈار نے اب تک حلف نہیں اٹھایا، اسحاق ڈار اکتوبر 2017 سے لندن میں موجود ہیں، اسحاق ڈار کو احتساب عدالت کی جانب سے کرپشن ریفرنس میں مفرور بھی قرار دیا جا چکا ہے۔ سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کا بطور سینیٹر نوٹیفکیشن معطل کر رکھا تھا۔
اسحاق ڈار نا اہلی کیلئے درخواست عدم پیروی پر خارج
Dec 22, 2021