اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے خیبرپی کے حکومت کو 6 ماہ میں تمام سکولوں کی تعمیر مکمل کر کے رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے چیئرمین ایرا کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ 6 ماہ بعد زلزلے سے متاثرہ سکولوں کی تعمیر مکمل ہونے کی رپورٹ نا پیش کی گئی تو توہین عدالت کی کارروائی ہو گی۔ سپریم کورٹ میں خیبرپی کے کے زلزلہ متاثرہ سکولز کی حالت زار سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ وکیل خیبرپی کے حکومت نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم سے زلزلہ متاثرہ 244 سکولوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ تمام سکولوں کی تعمیر 70 فیصد مکمل ہو چکی ہے۔ عدالت نے اگست میں خیبرپختونخواہ میں زلزلہ سے متاثرہ سکولوں کی تعمیر کے لیے وقت دیا تھا تاہم خیبرپی کے کے شمالی اضلاع میں موسم سرما کے دوران تعمیراتی کام مکمل طور پر بند رہتا ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا ایسا لگتا ہے کہ زلزلہ متاثرہ سکول ہمیشہ زیر تعمیر ہی رہیں گے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا ایک ڈیڈ لائن بتا دیں کب تک تمام سکولوں کی تعمیر مکمل ہو کر فعال ہو جائیں گے؟۔ وکیل کے پی کے حکومت نے کہا عدالت سے استدعا ہے کہ تعمیر مکمل کرنے کے لیے مارچ کے بعد دو ماہ کا وقت دیا جائے۔ کیس کی سماعت 6 ماہ کے لیے ملتوی کر دی گئی۔