کراچی(نیوزرپورٹر) انجمن ضیائے طیبہ کے چیئرمین اور ممتاز اسلامی اسکالر سید مبشر قادری اللہ رکھا ضیائی نے تعزیتی ریفرنس کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم وہ قوم ہیں جس سے ساری دنیا گھبراتی ہے یوں تو پاکستان کیلئے قربانیاں دینے والوں کی طویل فہرست ہے مگر اس فہرست میں ایک نام ایسا بھی ہے جس کی مرہون منت آج پاکستان ساری دنیا کے ممالک میں ساتویں نمبر پر ہے جو ایٹمی طاقت کے حامل ہیں جس کی بدولت اپنی بقاء کیلئے کسی سے بھیک نہیں مانگنی پڑتی جن کی وجہ سے ہمارے دشمن ہم سے شدید نفرت کے باوجود ہم سے مسکراتے ہوئے ہاتھ ملاتے ہیں یہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان وہ شخصیت ہیں جنہوں نے ملک کا دفاع ناصرف مضبوط ترین بنایا بلکہ بوقت ضرورت اپنی خود مختاری کو بھی پاکستان پر نچھاور کردیا ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی پہچان ایٹم بم اور محسن پاکستان کے طور سے ہوئی آپ نے قوم پر ایسے احسان کیے ہیں جو ہم عوام تو کیا ادارے اور عالم اسلام بھی اس کا بدلہ نہیں چکا سکیں گے۔ممتاز اسلامی اسکالر سید مبشر قادری نے مزید کہا کہ 1974 میں جب ہمارے ہمسائے نے ایٹمی دھماکے کیے تو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو وطن کی محبت اور دھرتی کی مٹی کی خشبو نے پکارا جس پر اے کیو خان نے لبیک کہا اور پر تعیش و پرکشش زندگی کو چھوڑ کر پاکستان پہنچ گئے اور بے سرو سامانی کی فکر کیے بغیر نیوکلیئر لیباٹری تعمیر کیلئے کوشاں ہوگئے انتھک محنت اور سچی لگن کی بدولت ایک عشرے سے بھی کم عرصے میں پاکستان کا نام عالمی ایٹمی نقشے پر نمایاں کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ ڈاکٹر صاحب کی محنت لگن اور سچی محبت کو دیکھتے ہوئے اس لیباٹری کا نام ہی قدیر خان لیباٹری رکھ دیا گیا۔ انہیں تمغہ ہلال امتیاز سے نوازا گیا مگر انہوں نے وطن عزیز کے دفاع کو ہمیشہ کیلئے ناقابل تسخیر بنایا جس پر عوام پاکستان اور اے زی ٹی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ ان کے اس عظیم الشان کارنامے پر نشان حیدر کا اعزاز دیا جائے جبکہ ان کا مقبرہ ان کی عظیم شخصیت کا آئینہ دار ہواور مزار قائد کے احاطے میں اے کیو خان میوزیم اور یادگار قائم کی جائے جہاں پر ناصرف پاکستان کی عوام بلکہ عالم اسلام اورعالمی دنیا سے آنے والوں کو عظیم شخصیت کے استعمال میں آنے والی چیزیں ، گرانقدر خدمات، اور ان کی کتب اور تحریر سے بھی اردو انگلش میں آگاہی فراہم کی جائے اور ان کو عالمی دنیا سے ملنے والے اعزازات بھی میوزیم میں رکھے جائیں اور اگر یہ ممکن نہ ہو تو کم از کم ان اعزازات کی شبہہ و فوٹو نمایاں طور پر لگائی جائیں جبکہ دور دزار سے آنے والے عقیدت مندوں کیلئے مناسب طور پر بیٹھنے اور دیگر انتظام بھی کیا جائے۔ سید مبشر قادری نے مزید کہا کہ ڈاکٹر قدیر پاکستان کے ہی نہیں بلکہ عالم اسلام کے ہیرو ہیں آپ کی شخصیت ہمہ گیر، نرم مزاج، عجز و انکساری، سادگی پسند، فلاحی رفاعی، تعلیمی مضمون نویسی، کالم نگاری، جدید مزائل ٹیکنالوجی کے علاوہ دین اسلام کی عظیم خدمت کرنے والے امام احمد رضا فاضل بریلوی سمیت دیگر اکابرین اسلام سے والہانہ عقیدت اور محبت کا اظہار آپ ہی کا خاصہ تھا اور انتقال سے کچھ دن پہلے ہی آپ نے اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی کی عظیم شخصیت پر مضمون لکھ کر دل کی اتھا گہرائیوں سے خراج عقیدت پیش کرکے اسلام اور بزرگان دین سے اپنی محبت کا دو ٹوک اظہار کیا۔