فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) جعلی پیرنی اور اس کے چیلوں نے سفاکیت کی انتہا کر دی، مخبوط الحواس لڑکی کو زندہ جلا دیا۔ گرم سیخوں سے جسم داغتے ر ہے، حالت نازک ہونے پر فرار ہو گئے۔ سی پی او کے نوٹس پر دو ہفتے بعد کارروائی شروع کر دی گئی۔ محلہ رسول پورہ گلی نمبر انتیس کے رہائشی محنت کش وسیم شہباز کی اٹھائیس سالہ بہن سونیا سلطانہ دماغی امراضِ میں مبتلا ہونے کے باعث اپنے حواس کھو بیٹھی تھی، ان کے محلہ دار وسیم ولد دلاور نے مذکورہ لڑکی کے علاج کے لیے اپنی ساس جعلی پیرنی شمیم بی بی سکنہ جھنگ کو بلایا تھا، سات دسمبر کو ملزم وسیم اپنی اہلیہ عالیہ بی بی، والدہ زرینہ بی بی اور اپنی ساس جعلی پیرنی شمیم بی بی کے ساتھ سونیا سلطانہ کے علاج کے لیے گھر گئے۔ جہاں پر ملزمان نے علاج کے نام پر سونیا سلطانہ کو باندھ کر جلتے کوئلوں سے اس کا چہرہ جلا دیا۔ لوہے کی گرم سلاخوں سے اس کے بازو اور ٹانگیں جلاتے رہے، لڑکی کی چیخوں پر جن نکلنے کا بتاتے رہے، بعد ازاں لڑکی کی حالت غیر ہونے پر جعلی پیرنی شمیم بی بی اپنے ساتھیوں سمیت فرار ہو گئی۔ متاثرہ لڑکی کو تشویشناک حالت میں الائیڈ ہسپتال کے برن یونٹ منتقل کر دیا گیا جہاں پر اس کی حالت انتہائی نازک بتائی جاتی ہے۔ سی پی او فیصل آباد کے نوٹس لینے پر پولیس نے دو ہفتوں بعد مقدمہ درج کر لیا ہے مگر تاحال ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے جبکہ سی پی او فیصل آباد نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایس پی لائل پور ڈویژن کی سربراہی میں پولیس ٹیم تشکیل دے دی ہے۔
جعلی پیرنی