حفےظ اہل زبا ن کب ما نتے تھے
بڑ ے زوروں سے منو اےا گےا ہو ں
21د سمبر کو ابوالاثر حفےظ جا لند ھر ی کی40وےں بر سی عقےد ت واحتشام سے منائی گئی۔ وہ82 بر س کی عمر مےں21د سمبر 1982کو دارالفنا ءسے دارالبقا ءمنتقل ہو ئے انھےں امانتا ما ڈ ل ٹا ﺅن لا ہور مےں سپرد خاک کےا گےا،اقبال پا ر ک مےں ان کے مزار کی تعمےر جا ری ہے۔ ان کا ضر ب المثل شعر ملا حظہ ہو
د ےکھا جو تےر کھا کے کمےں گا ہ کی طر ف
اپنے ہی دو ستوں سے ملاقات ہو گئی
عالمی شہرت یافتہ شاعرکو قوم قومی ترانے کے خالق کے طورپر جانتی اور پہنچاتی ہے۔ قومی ترانہ ، نےشنل اےن تھم ،سٹےٹ اےن تھم، نےشنل ہائم ےا نےشنل سونگ ایک ایسی نظم یا گےت کو کہا جاتا ہے۔ جس میں کسی قوم کی سرزمین ، اس کی تارےخ ، رواےات ، قومی جدوجہد اور اس کی تہذےب و ثقافت کی فخریہ تعرےف و تحسےن کی گئی ہوتی ہے۔ اِ سے ایک خاص دھن پر تمام قومی دِنوں ، قومی اہمےت کی تقرےبات اور رےاستی پروگراموں میںگاےا ےا بجاےا جاتا ہے۔ اس کے گانے اور سننے سے متعلقہ قوم کے افراد کے دلوں میں جوش و جذبہ بےدار ہوتا ہے۔ اِسے سنتے ہی سب احتراماً کھڑے ہو جاتے ہیں ۔ ہر قوم اپنے قومی پرچم اور قومی ترانے کا بہت احترام کرتی ہے۔ یہی نہیں ہر مہذب قوم اورہر تعلیم ےافتہ شخص اپنے قومی پرچم اور قومی ترانے کے ساتھ ساتھ دوسری قوموں کے قومی پرچموں اور قومی ترانوں کا بھی احترام کرتا ہے....قومی ترانے کی رواےت تو بے حد قدےم ہے مگر قومی ترانہ انےسوےں صدی میں ےورپ میں مقبول ہونا شروع ہوا۔ قدیم ترےن قومی ترانہ نےدر لینڈ میں ڈچ انقلاب کی تحرےک میں 1568تا 1572کے دوران لکھا گےا۔ اِسے Wilhelmusکہا جاتا ہے۔تاہم کئی سو سال بعد اِسے 1932میں نےدر لینڈ کا سرکاری قومی ترانہ قرار دےا گےا ہے۔ جاپان کا قومی ترانہ Kimigayo کچھ اشعار اےسے رکھتا ہے جو کہ آٹھوےں صدی کے دوران Heian دور میںلکھے گئے تھے۔ برطانیہ کا قومی ترانہ پہلی دفعہ 1745ءمیں بجاےا گےا۔ اس کا عنوان تھا"God Save the King"۔ سپین کا قومی ترانہ (March a Real)جس کا مطلب ہے Royal March 1761میں اپناےا گےا۔ جبکہ فرانس کا قومی ترانہ 1792ءمیں تخلیق ہوا۔ قےام پاکستان کے بعد نوزائےدہ مملکت کو ایک قومی ترانے کی ضرورت تھی۔ لہذا قےام ِپاکستان کے کچھ ہی عرصے بعد حکومت نے ایک قومی ترانہ کمیٹی قائم کر دی جس کے ذمہ یہ کام سونپا گےا کہ وہ پاکستان کا قومی ترانہ تخلیق کروائے۔ اِس مقصد کے لےے پورے ملک کے موسےقاروں اور شاعروں کو تحرےک کی گئی کہ وہ پاکستان کے قومی ترانہ کی دھن ترتےب دےں اور اِ س کے بول لکھےں۔ 21اگست1949ءکو اس کمیٹی نے قومی ترانہ کی ایک دُھن منظور کر لی ۔ یہ دھن ممتاز موسےقار احمد علی غلام علی چھاگلہ نے ترتےب دی۔ سب سے پہلے اِسے رےڈےو پاکستان میں بہرام سہراب رستم جی نے بجا کر رےکارڈ کراےا۔ اس دُھن کا دورانےہ ایک منٹ بےس سےکنڈ ہے جبکہ اِسے بجانے میں اکیس(21) آلاتِ موسےقی اور38ساز استعمال ہوئے۔ پاکستان کی قومی ترانہ کمیٹی کی منظور کردہ اِس دُھن کو سرکاری طور پر پہلی مرتبہ یکم مارچ1949ءکو اُ س وقت بجاےا گےاجب شہنشاہِ اےران رضاشاہ پہلوی پاکستان کے سرکاری دورے پر آئے۔ اےران پہلا ملک تھا جس نے پاکستان کو تسلیم کیاتھا۔ رضا شاہ پہلوی وہ پہلے غےر ملکی حکمران تھے جنہوں نے پاکستان کا دورہ کیا۔ پاکستان میں ان کا والہانہ استقبال کیا گےااور ان کی استقبالیہ تقرےب میں پہلی دفعہ قومی ترانے کی دھن بجائی گئی۔ یہ عظیم فرض پاکستان نےوی کے ایک بےنڈ نے سر انجام دےا جس کی قےادت پیٹی آفےسرعبدالغفور کر رہے تھے۔ 5جنوری1954ءکو قومی ترانے کی اِس دُھن کو وفاقی کابےنہ کی منظوری حاصل ہو گئی اور سرکاری طورپر اسے پاکستان کا قومی ترانہ قرار دے دےا گےا مگر ابھی یہ محض ساز ہی تھا۔ اِسے الفاظ مہیا کرنے کا مرحلہ ابھی باقی تھا۔ اِ س مقصد کے لےے ملک کے طول و عرض میں معروف شعرا کرام کو قومی ترانے کی دھن کے گراموفون رےکارڈ بھجوا کراس کے مطابق قومی ترانہ لکھنے کی تحرےک کی گئی۔رےڈےو پاکستان قومی ترانے کی دھن ہر رات ایک مخصوص وقت پر بجاےا کرتا تھا۔ ملک کے طول و عرض سے قومی ترانہ کمیٹی کو 723 + قومی ترانے موصول ہوئے۔ ان میں کمیٹی کو جو تےن ترانے بہت پسند آئے وہ حفےظ جالندھری ، حکیم احمد شجاع اور زےڈ اے بخاری کے لکھے ہوئے تھے۔ خوب غور و خوض اور بحث و مباحثے کے بعد جناب حفےظ جالندھری کے لکھے ہوئے ترانے کو وفاقی کابےنہ نے 4 اگست 1954ءکو پاکستان کے قومی ترانے کے طور پر منظور کر لیا ۔ یہ قومی ترانہ 13اگست 1954ءکو پہلی بار رےڈےو پاکستان پر نشر ہوا۔ پاکستان کا قومی ترانہ جِسے معروف شاعر ابوالاثر حفےظ جالندھری نے لکھا ہے ایک مخمس طرز کی نظم ہے جس کے تےن بند ہیںاور ہر بند میں پانچ مصرعے ہیں۔ اس کی زبان میں زےادہ تر الفاظ فارسی کے ہیں۔ پاکستان کا قومی ترانہ اور اس کے مصرعوں کا مفہوم کچھ ےوں ہے
پاک سر زمین شاد باد
اے ہماری پاک سر زمین تو ہمیشہ شاد و آباد رہے
کشور حسےن شاد باد
اے ہماری خوبصورت سر زمین تو ہمیشہ شادو آباد رہے
تو نشانِ عزمِ عالی شان
تو ہمارے عظیم عزم و ارادے کی نشانی ہے
ارضِ پاکستان
اے پاکستان کی سر زمین
مرکزِ ےقےن شاد باد
توہمارے ےقےن و اےمان کا مرکزہے تو ہمیشہ شادو آباد رہے
پاک سر زمین کا نظام
ہماری پاک سر زمین کا نظام حکومت و سلطنت
قوّتِ اخُوّت ِعوام
عوام کے اتحاد و اتفاق سے قوت حاصل
کرتا ہے
قوم مُلک سلطنت
ہماری قوم ، ہمارا ملک اور ہماری سلطنت
پائندہ تابندہ باد
خدا کرے ہمیشہ قائم وخوشحال رہے
شاد باد منزل مراد
اے ہماری مرادوں کی منزل تو ہمیشہ شادوآباد رہے
پرچم ستارہ و ہلال
ہمارا چاند ستارے والا قومی پرچم
رہبر ترقی و کمال
ہماری ترقی اور ہمارے عروج کا رہنما ہے
ترجمان ماضی شان حال
یہ پرچم ہمارے ماضی کا ترجمان اور ہمارے حال کی شان ہے
جانِ استقبال
یہ پرچم ہمارے شاندار مستقبل کی ضمانت ہے
سایہ خدائے ذوالجلال
یہ پرچم ہمارے سروں پر خدائے ذوالجلال کا سایہ ہے۔
ابوالاثر حفےظ جا لند ھریؒ اور قو می ترا نہ
Dec 22, 2022